گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نوجوان علی رہبر کے گھر پہنچ کر مقتول کے ورثا سے تعزیت کا اظہار کیا۔
اس موقع پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ آج جس استعفیٰ کیلئے خالد مقبول صدیقی پر زور ڈالا جا رہا ہے وہ ان سے لے لیا جائے مگر اس شہر اور صوبے کے نوجوانوں کی جانوں کے تحفظ کی یقین دہانی کرا دیں۔
انہوں نے کہا کہ علی رہبر کے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری بحیثیت گورنرنہیں، ذاتی حیثیت میں لی ہے،
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ سارے کام چھوڑ کر علی رہبر کے قاتلوں کو گرفتار کریں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بلاول بھٹو سے درخواست کرتے ہیں کہ صوبے میں اسٹریٹ کرائم ختم کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔