پاک فوج پر تنقید برای تعمیر کی تھی،

0 165

پاک نیوز، تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے منگل کو پشاور میں ایک جلسے سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق فیصل آباد میں جو کہا اس کا مقصد اس اہم عہدے پر میرٹ کے مطابق تعیناتی پر زور دینا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی کسی ادارے کا خیر خواہ ہو گا تو وہ اس (ادارے) کے سربراہ کی تعیناتی کے لیے ہمیشہ میرٹ پر زور دے گا۔ ’ادارے کا خیر خواہ چاہے گا کہ ادارہ مضبوط ہو۔‘

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے ساتھ مخلص ہیں، جب بھی فوج پر تنقید کرتے ہیں تو اس کی بہتری کے لیے کرتے ہیں۔

’ملک بھی میرا، فوج بھی میری اور عدلیہ بھی میری، یہ ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہو گا اور ہم نے ان اداروں اور ملک کو مضبوط بنانا ہے۔‘

عمران خان نے کہا کہ وہ عدلیہ اور خصوصاً ماتحت عدلیہ کی عزت کرتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت دی کہ جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری سے متعلق جو زبان انہوں نے استعمال کی تھی اس کی وجہ شہباز گل پر ہونے والا تشدد تھا۔

اس موقعے پر عمران خان نے اپنی ایک ویڈیو کلپ بھی چلائی جس میں وہ کہتے دکھائی دیے: ’پاکستان کے لیے عمران خان سے زیادہ اہم فوج ہے۔‘

پاکستان تحریک انصاف کے کل کے جلسے میں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام کے رہنماؤں کی تقریروں کی ویڈیوز بھی چلائی گئیں، جن میں وہ پاکستان کے ریاستی اداروں پر تنقید کر رہے تھے۔

عمران خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ حکومتی سیاسی جماعتوں پر واضح ہے کہ وہ انتخابات میں عمران خان سے کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے، اور اسی لیے وہ انہیں (عمران خان) کو نااہل کروانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مخالف سیاسی جماعتوں کے پروپیگنڈا سیل ان کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں تاکہ پاکستانی فوج اور عدلیہ اور دوسرے ادارے ان کے (عمران خان) اور تحریک انصاف کے خلاف ہو جائیں۔

عمران خان نے کہا کہ فیصل آباد کے جلسے میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کا آرمی چیف کی تعیناتی میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔

اپنی بات کے حق میں دلیل دیتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں رہنما غیر آئینی طریقے سے بیرونی مدد سے تحریک انصاف کی حکومت ہٹا کر اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

‘پاکستان کے لوگ کیسے ایسے لوگوں کو حق دے سکتے ہیں کہ آرمی چیف کی تعیناتی کریں۔ نواز شریف اور آصف زرداری کرپٹ ہیں اور کرپشن کا پیسہ ملک سے باہر لے کر گئے ہیں۔’

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت (پی ٹی آئی) کو فوج اور دوسرے اداروں سے لڑا کر دیوار سے لگانا چاہتی ہیں تاکہ انہیں انتخابات میں مقابلہ نہ کرنا پڑے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کے مخالفین پر پوری طرح روشن ہے کہ انتخابات ہونے کی صورت میں تحریک انصاف سے مقابلہ نہیں کر سکیں گے، اور اسے لیے وہ انہیں (عمران خان) نا اہل کروانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور نہ ان کی غلامی قبول کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی پاکستانی قوم کو کال دیں گے اور اس کے لیے پاکستانیوں کو تیار رہنا چاہیے۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے جلسے کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کپتان ہیں اور آپ (پاکستانی) ان کی ٹیم ہیں۔

’یہ ورلڈ کپ ہم نے پاکستان کی حقیقی آزادی کے لیے جیتنا ہے کیونکہ غلام قومیں کبھی بھی پرواز نہیں کر سکتیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت امریکہ سے امن کے سلسلے میں دوستی چاہتی ہے، نہ کہ جنگ میں، اور وہ کبھی پاکستان کی سرزمین کو کسی دوسرے کے خلاف جنگ میں استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

عمران خان نے کہا کہ امن کی خاطر وہ انڈیا سے بھی دوستی کر سکتے ہیں تاہم اسے کشمیریوں کو ان کے حقوق دینا ہوں گے۔

اس سے قبل عمران خان نے آج ایک ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ان کے خلاف کڑا پروپیگنڈا کر رہا ہے جس کا باضابطہ جواب وہ آج شام پشاور کے جلسے میں دیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ’مجھے بدنام کرنے کے لیے میرے الفاظ کو جان بوجھ کر توڑمروڑ‘ کر پیش کیا جا رہا ہے جس کا مقصد انہیں بدنام کرنا ہے۔

عمران خان نے دو روز قبل صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب میں حکومتی جماعتوں (پی ڈی ایم اور اتحادیوں) پر اپنی مرضی کا آرمی چیف تعینات کرنے کی کوشش کا الزام لگایا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.