نگران وفاقی کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گزشتہ روز گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی تھی ، قیمتوں میں اضافے کی تجویز کے مطابق گھریلو اور کمرشل صارفین سب پر بوجھ بڑھے گا۔
پروٹیکٹڈصارفین کے لیےگیس کی قیمتوں میں 100 روپے، نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے 300 روپےفی ایم ایم بی ٹی یواضافے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ بڑی مقدار میں گیس استعمال کرنے والوں کے لیے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 900 روپے کا اضافہ متوقع ہے، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نفاذ یکم فروری سے ہوگا۔
دوسری جانب وفاقی کابینہ نے یو این ڈی پی کے تحت افغانستان کنٹری آفس کی گاڑیوں کے اسپئیر پارٹس اور نئے ٹائر کابل منتقلی کی منظوری بھی دی۔
اس کے علاوہ گریڈ 20 کے افسر خان نواز کی ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا میں بطور ممبر فنانس دوبارہ تعیناتی اور دوہری شہریت کے حامل ملزم عرفان قادر بھٹی کو ناروے کے حوالے کرنے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کمیٹی توانائی کے 6 فروری کے اجلاس کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی لیجسلیٹو کیسز کے 7 فروری کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔
دوسری جانب صنعتی اورتجارتی تنظیموں نے گیس کی قیمت میں مزید 34 فیصد اضافہ مسترد کر دیا۔
تنظیموں کا کہنا ہے کہ گیس میں اضافے سے بڑی تعداد میں صنعتیں بند ہوچکیں، گیس مزید منہگی کرنے سے ایکسپورٹ بھی ٹھپ ہوجائے گی۔
ان کا مؤقف ہے کہ نومبر میں گیس 200 فی صد مہنگی کی جا چکی ہے جبکہ نیا اضافہ صنعت، ایکسپورٹ اور روزگار کے خلاف سازش ہے ،، دوسرے سیکٹرز کی چوری کراس سبسڈی کی صورت میں اُن پر نہ ڈالی جائے۔