سندھ ہائیکورٹ نے 40 سے زائد حلقوں کے نتائج کیخلاف دائر درخواستیں نمٹادیں

0 66

سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کراچی کی 40 سے زائد قومی و صوبائی اسمبلی کے نتائج کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں زیادہ تر درخواست گزار پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار تھے ۔

جب کہ جماعت اسلامی نے بھی 5 حلقوں کے نتائج کے خلاف درخواست دائر کی تھی،8 فروری کو جب الیکشن ہوئے تو پولنگ ایجنٹ کو 45 کی جو کاپیاں دی گئیں ان میں ان کے امیدوار جیت رہے تھے ۔

جب فارم 47 جاری کیا گیا تو جیت کو شکست میں بدلا گیا ہے،ان تمام حلقوں سے ایم کیو ایم کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جن کی طرف سے بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزاروں کے پاس متعلقہ فورم ہے۔

وہ الیکشن کمیشن سے رجوع کریں لہٰذا عدالت میں دی گئی تمام درخواستیں ناقابل سماعت ہیں،عدالت نے درخواست گزاروں کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد تمام درخواستیں نمٹادیں۔

درخواست گزاروں کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے،عدالت نے الیکشن کمیشن کوبھی ہدایت دی کہ 22 فروری تک تمام درخواستوں پر فیصلہ کریں۔ اصل بات یہ ہےکہ الیکشن کمیشن کی گڈول ہونی چاہیے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.