پاک نیوز، تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جو بھی مجھے نا اہل کرنے کے لیے سازش کر رہا ہے، اسے کہتا ہوں کہ سن لو میرا مقابلہ لندن میں بیٹھے ہوئے ڈاکو سے نہ کرو، سازش کرنے والو، کان کھول کر سن لو، میں کوئی ڈیل نہیں کروں گا۔ عوام میں نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگلے ہفتے راولپنڈی، کراچی میں جلسے کروں گا، سندھ جاؤں گا، پشاور، مردان، اٹک، ملتان، بہاولپور، سرگودھا، جہلم، گجرات، فیصل آباد والو آپ بھی تیار ہو جاؤ۔ لاہور کے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں تحریک انصاف کے حقیقی آزادی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ اللہ صرف تجھ سے مدد مانگتے ہیں، جشن آزادی تقریب میں ماؤں، بہنوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، جہاں ایسے باشعور نوجوان ہوں، وہ ملک خوش قسمت ہوتے ہیں، آج میں نے حقیقی آزادی کا راستہ بتانا ہے، حقیقی آزادی کو حاصل کرنے کے لیے کیا قدم اٹھانے ہیں، آج راستہ بتاؤں گا، چار قسم کی غلامی انسان کرتا ہے، قائداعظمؒ نے ہمیں ایک غلامی سے آزادی دلوائی۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے 75 سال پہلے کہا تھا کہ ہم انگریز کی غلامی سے نکل کر ہندوؤں کی غلامی میں نہیں جانا چاہتے، قائداعظم نے کہا ہم ایک آزاد ملک بننا چاہتے ہیں، جب پاکستان بن رہا تھا تو ایک نعرہ تھا "پاکستان کا مطلب کیا” اور "تیرا میرا رشتہ کیا”، ضمیر کا سودا کرنے والے راہِ حق سے ہٹ کر جھوٹے خدا کے سامنے جھکتے ہیں، خوف کا بت انسان کو غلام بنا دیتا ہے، غلام قوم کبھی بھی اوپر نہیں جاسکتی۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان جب بنا تو لاکھوں لوگوں نے قربانیاں دیں، لاکھوں قربانیوں کے بعد ہمارا ملک آزاد ہوا تھا، غلامی انسان کے اندر احساس کمتری ڈال دیتی ہے، لاہور جمخانہ، پنجاب کلب کے لوگ انگریزوں کی طرح رہتے تھے، احساس کمتری ایسی تھی کہ پاکستانی انگریز بننا چاہتے تھے، جب بیرون ملک کرکٹ کھیلنے گیا تو سینیئرز کہتے تھے کہ انگریز سے جیتنے کا سوچنا بھی مشکل ہے۔ احساس کمتری کی وجہ سے میچ ہار جاتے تھے، جب ہم ذہنی طور پر آزاد ہوئے تو میچ جیتنا شروع ہوگئے، قائداعظم نے ہمیں غلامی سے آزاد کر دیا، چودہ اگست کا جشن یہاں منائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام تلوار سے نہیں پھیلا، پہلے ذہنوں کے اندر انقلاب آیا تھا، ہم نے اپنے نبیﷺ کی سیرت پر چلتے ہوئے نوجوانوں کو پہلے ذہنی طور پر آزاد کرنا ہے، پاکستانیوں آج کل آپ پر خوف طاری کیا جا رہا ہے، خوف کی غلامی سب سے خوفناک غلامی ہے، مسلمانوں کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ کربلا میں ہوا، کوفہ کے لوگوں کو پتہ تھا کہ حضرت امام حسینؑ راہ حق پر ہیں، کوفہ کے لوگوں نے یزید کے خوف کی وجہ سے حضرت امام حسینؑ کی مدد نہیں کی، بعد میں پچھتائے، تیسرا خوف یہ ہے نوکری یا کاروبار نہ ختم ہو جائے، ان تین خوف کی وجہ سے انسان راہ حق پر چلنے سے ڈرتا ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین 26 سال سے میری ہر قسم کی کردار کشی کر رہے ہیں، اللہ کی شان دیکھو، آپ کی تعداد میری حوصلہ افزائی کر رہی ہے، عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، جو موت سے ڈرتا ہو، وہ زندگی میں کبھی بڑا کام نہیں کرسکتا، مدینہ کی ریاست میں ہمارے نبیﷺ نے انسانوں میں موت کا خوف ختم کر دیا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے سب سے عظیم لیڈر کی امت ہیں، ہم دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلا کر کیوں پھرتے ہیں، اللہ نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے، غلام قوم کی پرواز کبھی اونچی نہیں جاسکتی، ہم نے اپنے بچوں کو اپنے نبیﷺ کی سیرت پڑھانی ہے، جب وزیراعظم تھا تو میں نے رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی تھی، پیارے نبی کی سیرت کو پڑھنے سے ہمیں دین اسلام کے بارے میں پتہ چلے گا۔ میں اینٹی امریکن نہیں ہوں، امریکا میں سب سے طاقتور پاکستانی کمیونٹی ہے، ہماری سب سے زیادہ ایکسپورٹ امریکا سے ہے، امریکا سے دوستی چاہتا ہوں لیکن غلامی نہیں۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، امریکا، یورپ کی نفسیات کو جانتا ہوں، اگر ان کے پاؤں میں گریں گے تو وہ ہمیں استعمال کریں گے، اگر ہم ان کی چمچہ گیری کریں گے تو وہ ہماری عزت نہیں کریں گے، اگر ہم اپنے ملک کے مفاد کے لیے کھڑے ہوں گے تو ان کو اچھا نہیں لگے گا، لیکن آپ کی عزت کریں گے، 26 سال پہلے بھی میری یہی پالیسی تھی، 26 سال پہلے پارٹی کا آغاز کیا تو میرا نصب العین یہی تھا، میں خود کبھی کسی کے سامنے جھکا نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ نے مجھے سب سے زیادہ شہرت دی تھی، مجھے کیا ضرورت تھی سیاست میں ان گندے لوگوں کے ساتھ 26 سال ماتھا لگایا، میں نے اپنے ملک میں انگریز کی غلامی کی وجہ سے احساس کمتری دیکھی، کوئی انگریز آتا تھا تو یہ ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو جاتے تھے، اللہ سے وعدہ کیا تھا کہ اگر مجھے موقع ملا تو کبھی قوم کو کسی کے آگے جھکنے نہیں دوں گا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیاستدان ہمیں شرمندہ کراتے تھے، وزیر دفاع خواجہ آصف کہتا ہے، امریکا نے ہمیں وینٹی لیٹر پر رکھا ہوا ہے، خواجہ آصف سے پوچھتا ہوں کہ ملک کو وینٹی لیٹر پر ڈالا کس نے؟ 30 سال سے دو خاندان حکمرانی کرتے رہے اور قوم کو مقروض کر دیا، پہلے قوم کو مقروض کیا اور اب کہتے ہیں کہ امریکا کی غلامی نہ کی تو مرجائیں گے، ملک کا کرائم منسٹر کہتا ہے، امریکا کے بغیر جی نہیں سکتے تو ہرے پاسپورٹ کی کیا عزت ہوگی، وزیراعظم بھکاریوں کی طرح پھرتا ہے، کرکٹر تھا، جب بیرون ملک جاتے تھے تو ہمیں بے عزت ہونا پڑتا تھا، ان حکمرانوں کی جائیدادیں بیرون ملک ہیں، نواز شریف جب اوباما سے ملاقات کر رہا تھا تو کانپیں ٹانگ رہی تھیں، نواز شریف اتنا گھبرایا ہوا تھا کہ اسے اوباما کو تھینک یو بھی پڑھ کر کہنا پڑا. انہوں نے کہا کہ امریکا سے دوستی کر رہا تھا، لیکن غلامی کے لیے تیار نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ سے میرے تعلقات اچھے تھے، ٹرمپ نے مجھے سب سے زیادہ پروٹوکول دیا تھا، امریکا نے پرویز مشرف کو جنگ میں شرکت کے لیے دھمکی دی تھی، بدقسمتی سے مشرف نے اس وقت گھٹنے ٹیک دیئے، جنگ میں شرکت پر پاکستانی قوم نے بھاری قیمت ادا کی، امریکا کی جنگ میں شرکت کرکے ہمارے فوجی، شہریوں نے قربانیاں دیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا دہشت گرد الطاف حسین 30 سال سے برطانیہ میں بیٹھا ہوا ہے، کیا برطانیہ ہمیں الطاف حسین پر ڈرون حملے کی اجازت دے گا؟ ہم امریکا کے اتحادی تھے اور امریکا نے 400 ڈرون حملے کیے، جب ڈرون حملے ہوتے تھے تو ہمارے حکمران چوہے بیٹھے ہوئے تھے، جو احتجاج نہیں کرتے تھے، نواز شریف، زرداری کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے تھے، نواز شریف،زرداری پیسے کی پوجا کرتے ہیں، انہوں نے ملک میں ظلم ہونے دیا، اینٹی امریکن نہیں ہوں، لیکن قوم کے مفادات پر کسی قسم کا کمپرومائز کرنے کو تیار نہیں، امریکہ میں ہمارے سفیر سے ڈونلڈ لو نے ملاقات کی، ڈونلڈ لو نے پاکستانی سفیر سے کہا کہ عمران خان کو ہٹانا ہوگا، ورنہ نتائج بھگتنا ہوں گے، ڈونلڈ لو نے کہا کہ تمہارا وزیراعظم روس چلا گیا، مجھے پتہ چلا تو میں نے کہا یہ کون ہوتے ہیں مجھے کہنے والے، کیا میں غلام ہوں۔؟
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ آزادی کے جشن کی رات ہے، تھکنا نہیں، روس سے 40 فیصد کم قیمت پر پاکستانیوں کو سستا تیل ملنا تھا، صدر پیوٹن سستا تیل دینے کے لیے تیار تھے، امریکا اتنا ناراض ہوا کہا کہ عمران کو ہٹا دو، میں پاکستانیوں کے فائدے کے لیے روس گیا تھا، بھارت امریکا کا اسٹرٹیجک پارٹنر ہے، بھارتی وزیر خارجہ نے امریکا سے کہا ہمارے لوگوں کو سستے تیل کی ضرورت ہے، تم کون ہوتے ہو، امپورٹڈ حکومت میں اتنی جرات نہیں تھی۔ واضح کر دوں قوم کو کبھی غلامی نہیں کرنے دونگا، ہم سب مل کر اپنے قرضے اتاریں گے، آزادی آسانی سے نہیں ملتی قربانیاں دینا پڑتی ہیں، امپورٹڈ حکومت کو فارغ کرنے تک حقیقی آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی، جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوتا، ہم سب ملکر جدوجہد جاری رکھیں گے، ہمارے حکمران امریکا کے پیروں میں لیٹے ہوئے ہیں، قانون کی حکمرانی کے بغیر لوگ آزاد نہیں ہوسکتے، دیہاتوں کے لوگ تھانے، کچہری کی سیاست میں پھنسے ہوئے ہیں، طاقتور چوری کرتا ہے، اسے ہمارا انصاف کا نظام نہیں پکڑ سکتا، ہمارے نبی نے مدینہ کی ریاست میں انصاف دے کر لوگوں کو آزاد کیا تھا، جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی، جب تک اس حکومت کو گھر نہیں بھیجتے اور الیکشن نہیں ہوتے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کمزوروں کو انصاف دلوانا ہوگا، 25 مئی کو ہمارے پُرامن احتجاج پر بدترین شیلنگ کی گئی، تحریک انصاف حکومت میں دو دفعہ، فضل الرحمان، ایک دفعہ کانپیں ٹانگنے والی نے دھرنے دیئے، ہم نے کسی پر تشدد نہیں کیا تھا، پہلے حکومت گرائی، پھر پرامن احتجاج پر تشدد کیا گیا، شہباز گل کو اٹھا لیا اور اس پر بھی تشدد کیا گیا، شہباز گل کو انصاف کا موقع ملنا چاہیئے، شہباز گل کے ڈرائیور کی دس ماہ کی بچی کو بھی اٹھا لیا گیا، یہ اس لیے آپ لوگوں کو ویڈیو دکھا رہا ہوں، یہ خوف طاری کیا جا رہا ہے، جو بھی یہ سارے سازشیں کر رہے ہیں، کان کھول کر سن لو! تم اب اس قوم کو نہیں روک سکتے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ سب کو چودہ اگست کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، اپنی زندگی کی سب سے بہترین چودہ اگست کا جشن منایا، میرا دل کہہ رہا ہے کہ اگلی چودہ اگست تک ہم اپنی حقیقی آزادی لے چکے ہوں گے۔
قوم کے خلاف سازش ہو رہی ہے، ہم نے اس سازش کو پاش پاش کرنا ہے، میر جعفر، میر صادق نے پہلے ہماری حکومت گرائی، ان کا خیال تھا کہ لوگ مٹھائیاں بانٹیں گے، قوم سازش کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی، 25 مئی کو انہوں نے چھاپے مار کر لوگوں کو ڈرایا، جب پنجاب کے ضمنی الیکشن آئے تو ہم نے دھاندلی کے باوجود ان کو پھینٹا لگایا، واحد کپتان تھا، جو بھارت کے اندر ہی بھارتی ٹیم کو پھینٹا لگا کر آیا تھا، انہوں نے انتظامیہ، امپائروں کو ساتھ ملایا ہوا تھا، چیف الیکشن کمشنر نے ہر قسم کی دھاندلی کی، بزدل آدمی کو پیچھے سے ایک جوتا پڑا تو اس نے پوری مدد کی، لاہور کے لوگوں نے ضمنی الیکشن میں ان کو شکست دی۔ انہوں نے ایک نیا پلان بنایا ہے، میرے خلاف کیسز کرکے مجھے نااہل کرکے بھگوڑے کو لندن سے لانا چاہتے ہیں، جو بھی یہ سازش کر رہا ہے، سن لو میرا مقابلہ ڈاکو سے نہ کرو، سازش کرنے والوں کان کھول کر سن لو، میں کوئی ڈیل نہیں کروں گا۔