میں صرف نوجوانوں کے مستقبل کی خاطر سیاست میں آیا، عمران خان

0 217

پاک نیوز-وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی کہ جو کچھ میں چاہتا تھا، وہ مجھے مل چکا تھا، لیکن میں صرف نوجوانوں کے مستقبل کی خاطر سیاست میں آیا۔ وہ پنجاب کے شہر حافظ آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جب میرے پانچ سال پورے ہو جائیں گے تو وعدہ ہے کہ جتنا کام ہم نے کیا ہوگا، پانچ سال میں اتنا کام کسی حکومت نے نہیں کیا ہوگا، مجھے سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی کہ جو کچھ میں چاہتا تھا، وہ مجھے مل چکا تھا، لیکن میں صرف نوجوانوں کے مستقبل کی خاطر سیاست میں آیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم جب بنتی ہے، جب اس کا نظریہ ایک ہو، جاگ پنجابی جاگ، سندھو دیش، بلوچستان کی آزادی کی تحریک یا پختونستان، جب تک ہم یہ نعرے نہیں چھوڑیں گے، ہم ایک قوم نہیں بن سکتے، میں نے فیصلہ کیا کہ قوم کی تربیت کے لیے رحمت اللعالمینؐ اتھارٹی بناؤں اور قوم کو بتاؤں کہ نبی کریمؐ کی زندگی کیا تھی، انہوں ںے مدینے کی ریاست میں تمام مذاہب کو جمع کیا، جس میں مسلم بھی تھے اور غیر مسلم بھی، جو کہ ایک نظریئے پر جمع ہوئے۔

عمران خان نے کہا کہ 25 سال سے اپنی قوم کو تبلیغ کر رہا ہوں کہ اگر عظیم قوم بننا ہے تو اچھائی کا ساتھ دیں، میں اس لیے سیاست میں نہیں آیا کہ آلو کی قیمت کیا ہے اور ٹماٹر کی قیمت کیا ہے، میں نوجوانوں کو ایک قوم بنانے کے لیے سیاست میں آیا، پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک تعلیمی نصاب لے کر آئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ریاست کو گرانے کے لیے لوگوں کا ضمیر خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کوئی پیسے کے زور پر حکومت گرانے کی کوشش کرے تو قوم مقابلہ کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم کا لیڈر کسی کے سامنے نہیں جھکتا، لیکن ہمارے حکمرانوں کی امریکی صدر کے سامنے کانپیں ٹانگ رہی ہوتی تھیں اور پرچی ہاتھ میں ہوتی ہے کہ کوئی غلط بات منہ سے نہ نکل جائے۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے یورپی یونین پر تنقید کی تو شہباز شریف، فضل الرحمان اور ’’کانپیں ٹانگ رہی ہیں‘‘ یعنی بلاول نے کہا کہ میں نے بڑا ظلم کر دیا، میں نے یورپی یونین پر ٹھیک تنقید کی، میں نے مغرب میں ایک عمر گزاری ہے اور میں ان سے زیادہ مغرب کو جانتا ہوں، میری زندگی مغرب میں گزری، جو ان کے جوتے پالش کرے، وہ اسے حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ملک اپنی عزت نہیں کرتا، دنیا اس کی عزت نہیں کرتی، دس سال 2008ء تا 2018ء ملک میں 400 ڈرون حملے ہوئے، لیکن آصف زرداری اور نواز شریف جو حکمران تھے، انہوں نے کبھی اس کی مذمت نہیں کی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مغربی حکمران آپ کی عزت اس وقت کرتے ہیں، جب انہیں نظر آئے کہ ہمیں اپنی ملک کی فکر ہے، جب یہاں کوئی سفیر یا حکمراں مجھ سے ملنے آتا ہے تو اس کی پوری زندگی کی تفصیلات مجھے فراہم کی جاتی ہیں، اسی طرح جب ہمارے حکمراں ملنے کہیں اور جاتے ہیں تو وہاں بھی ملاقات سے قبل آپ کی تفصیلات وہاں پہنچا دی جاتی ہیں، جس میں لکھا ہوتا ہے کہ لندن میں آپ کی پراپرٹی کتنی ہے۔؟

عمران خان نے کہا کہ 25 سال قبل بھی قوم سے کہا تھا کہ نہ کسی کے سامنے جھکوں کا اور نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا، 15 سال بعد سارے مسلمان ممالک کے وزرائے خارجہ او آئی سی کانفرنس میں اسلام آباد آرہے ہیں، ہم سب ممالک سے تعلقات رکھیں گے، لیکن ملکی مفاد پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارا ملک ایک عظیم ملک بننے جا رہا ہے، ہمیں دنیا کو مثال دینی ہوگی کہ ریاست مدینہ کے اصول کیا تھے۔ انہوں ںے مزید کہا کہ تین چوہے میرا شکار کرنے کے لیے نکلے ہیں، جلد آپ ان تینوں کا شکار ہوتے دیکھیں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.