پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ کسی عدالتی فیصلے کو سیاست سے نہیں جوڑیں گے لیکن آفیشل سیکرٹ ایکٹ پابند کرتا ہے کہ قومی راز سینے میں دفن رہنا چاہیے۔
بیانیے اور سازش میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے، 9 مئی کو بانی پی ٹی آئی اور ان کے ٹولے نے فوج میں تقسیم کی سازش کر کے پاکستان سے غداری کی تھی، بانی پی ٹی آئی نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجادی اور ترقی کا سفر تباہ ہوگیا۔
الیکشن میں اکثریت نہیں ملی تو مشاورت سے فیصلہ کریں گے، وزارتِ عظمیٰ کیلئے ن لیگ کے امیدوار نوازشریف ہوں گے، پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کا فیصلہ نواز شریف کی مشاورت سے ہوگا، صدر کے عہدے کیلئے فیصلہ ایوان کو کرنا ہے۔
سیاسی اور معاشی مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہیں، الیکشن پر اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں، پارلیمنٹ کو پانچ سال پورے کرنے چاہیے۔
جب بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کردی تھی ، سب ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کرتے رہے، بانی پی ٹی آئی تشریف ہی نہیں لائے۔ جنرل باجوہ اپنا سا منہ لے کر واپس آگئے، ان کے چہرے سے نظر آرہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے میٹنگ میں آنے سے انکار کیا۔
اس سے قبل لاہور کے حلقہ این اے127 میں جلسے سے بھی خطاب کیا تھا جہاں انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور بانی پی ٹی آئی پر تنقید کی۔