جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جو شخص کہتا تھا پاکستان کو دبئی بنا دوں گا اس نے ملک کو کنگال کر دیا۔
شکار پور اور کندھ کوٹ میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اگر یہ فتنہ دوبارہ ہم پر مسلط ہوا تو کل بھی اس کے مقابلے میں ہم ہوں گے، ووٹ چوری اور دھاندلی کرکے سابقہ حکومت کو لایا گیا تھا، ملک کی معیشت جیسی پانچ سال میں زمین پر آئی ایسی کبھی نہیں ہوئی۔
ملک کی معیشت ٹھیک نہیں، کہاں چلا گیا پیسہ؟ جن کو ہم پیسے دیتے تھے آج ان سے ہم مانگ رہےہیں، فرقہ واریت سے بالاتر ہوکر وطن کی بات کی ہے، ملک کو دو چیزیں چاہئیں، ایک انسانی حقوق اور دوسری خوشحالی، ملک میں کوئی حساب کتاب نہیں ہے۔
ملک کو انسانی حقوق کی حفاظت کی ضرورت ہے، معیشت تباہ کرنے والے نے جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کیا، اسرائیل ، امریکا اور بھارت سے پیسے لے کر نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا، اس نے ہمارے ملک کے نوجوانوں کو تباہ و برباد کر دیا۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو قبول کرانے کا ایجنڈا تھا اور پھر بھی کہتا ہے کہ ہمیں ملک دو، غزہ کے 25 ہزار بے گناہوں کو شہید کرتے ہو اور انسانی حقوق کی بات کرتے ہو۔
افغانستان 40 سال جنگ میں رہا اور آج ان کی کرنسی ہم سے زیادہ مضبوط ہے، ملک کی خوشحالی کے لیے معاشی استحکام کا ہونا بہت ضروری ہے۔