پی ٹی آئی کے الٹی میٹم پرپی ڈی ایم حکومت کافیصلہ واپس لے لیا، نواز شریف

0 95

مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم اگر اپوزیشن میں آئے تب بھی وہ کام کبھی نہیں کریں گے جو پی ٹی آئی والوں نے کیا، یہ ہے ہمارا منشور ہے، 2018ء میں اگر آر ٹی ایس بند نہ ہوتا تو پنجاب کی طرح مرکز میں بھی ہماری حکومت ہوتی۔

آناً فاناً حکومت سے نکال دینا تکلیف دہ ہوتا ہے بندے کو وجہ تو پتا چلے کہ اسے کیوں نکالا گیا، اسے یہ تو پتا ہونا چاہیے کہ غلطی کیا ہوئی؟ میں آج یہ باتیں کرنے نہیں آیا منشور پر بات کروں گا۔

سابقہ حکمران کی جگہ ہوتا میں ایسا کبھی نہ کرتا جو اس نے کیا، ایک بار 2008ء تا 2013ء پی پی کی حکومت رہی جس میں ہمیں پی پی سے ججز کے معاملے پر کچھ اختلافات تھے۔

سب نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیے اور اس شخص نے بھی کیے جو سابق حکمران رہا، پی پی نے وعدہ کرنے کے باوجود عمل نہیں کیا جس پر ہمیں لانگ مارچ کرنا پڑا۔

لانگ مارچ کا مقصد گوجرانوالہ میں ہی پورا ہوگیا تھا کیوں کہ ججز بحال ہوگئے تھے لوگوں نے کہا کہ مارچ کو اسلام آباد لے جائیں اور شہباز حکومت بحال کرائیں لیکن میں نے منع کردیا ہم نے اصول پر عمل کیا، چارٹر آف ڈیموکریسی کی بہت خلاف ورزی ہوئی مگر ہم نے برداشت کیا۔

میں اپوزیشن لیڈر ہوں میں اس حکومت کو ختم کرنے کے لیے لانگ مارچ کیوں کروں؟ اسے مدت پوری کرنی چاہیے، بعد میں ہم نے مل کر عمران خان کے دھرنوں کا مقابلہ کیا۔

یہ کیسی سیاست ہے کہ مینڈیٹ والی حکومت کے خلاف دھرنے دیں ہم اس کے قائل نہیں، عمران خان نے کہا طاہر القادری کے ساتھ مل کر دھرنے دیں گے۔

طاہر القادری کا پاکستان کی سیاست سے کیا واسطہ؟ وہ کون ہے پاکستان کی سیاست کا؟ جسٹس ناصر الملک نے فیصلہ دیا کہ 35 پنکچر والی بات درست نہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.