دہشتگردی کا شکار صرف شیعہ ہیں، اپنا حفاظت کا نظام ترتیب دینا ہو گا، علامہ سبطین سبزواری

0 213

پاک نیوز۔ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کراچی میں پاسبان عزاء کے جنرل سیکرٹری سلمان حیدر کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کا شکار صرف شیعہ ہو رہے ہیں۔ انڈیا اور افغانستان میں کوئی مسئلہ ہو، یا طالبان کیساتھ حکومتی مذاکرات ناکام ہو جائیں، دہشت گردی کا شکار شیعہ مساجد، امام بارگاہیں اور افراد ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم حکومت سے مایوس ہو چکے ہیں۔ حکمرانوں اور اداروں سے کسی خیر کی توقع رکھنا بھی جرم سمجھتا ہوں، بلکہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ نااہل اور بے حس حکمران اور ریاستی ادارے خود شیعہ کیخلاف دہشتگردی کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی قوم سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ پاکستان میں شیعہ کے لیے حالات ایسے پیدا کر دیئے گئے ہیں کہ ہم سوچنے پر مجبور ہیں کہ اپنی حفاظت خود کرنے کا نظام ترتیب دیں۔ انہوں نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ اور گورنر کی شدید مذمت کی ہے کہ امامیہ مسجد پشاور میں 60 سے زائد نمازی شہید ہو گئے، ان میں سے کوئی بھی شہداء کے خاندانوں سے تعزیت کیلئے نہیں گیا جبکہ ٹانک اور رحیم یار خان میں ہندووں کے مندروں پر حملے ہوئے حکمرانوں سے لے کر چیف جسٹس سپریم کورٹ تک نے ان واقعات کا نہ صرف نوٹس لیا بلکہ ان سے اظہار یکجہتی بھی کیا مگر افسوس وزیراعظم سمیت کسی صوبائی حکومتی ذمہ دار کو شہداء سے اظہار تعزیت کیلئے جانے کی توفیق نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے وزیراعظم کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے شہداء سے بھی اظہار تعزیت نہیں کیا تھا جبکہ اپنی حکومت بچانے کیلئے کراچی اور لاہور کے دورے کر رہے ہیں اور جب سے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی ہے تو وہ جلسے بھی کر رہے ہیں، مگر شھداء سے اظہار یکجہتی کیلئے ان کے پاس وقت نہیں۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ حکمران اور ادارے بے حس ہو چکے ہیں، ہمیں سوچنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ دہشتگردی صرف شیعہ کیخلاف ہی کیوں ہو رہی ہے اور ہمیں اپنے تحفظ کیلئے خود اقدامات کرنا ہوں گے، حکمران اور ریاستی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.