عمران خان کا قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے خود ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ

اسلام آباد میں سینیئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن رواں سال ہونگے، یہ لوگ مجھے "سنگل آؤٹ" کرنا چاہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ مجھے نااہل کرا لیں گے، لیکن ان کے خواب کبھی پورے نہیں ہونگے۔

0 292

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے خود ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ جن نو حلقوں میں ضمنی الیکشن ہوں گے، ان علاقوں میں این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 45 کرم، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 237 ملیر، این اے 239 کورنگی کراچی، این اے 246 کراچی جنوبی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے قومی اسمبلی کے ان 9 حلقوں سے خود ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے 2018ء کے جنرل الیکشن میں پانچ حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیا تھا اور پانچوں سیٹیں میں کامیابی حاصل کی تھی۔ 2018ء کے جنرل الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے این اے 131 لاہور سے خواجہ سعد رفیق، این اے 53 اسلام آباد سے شاہد خاقان عباسی، این اے 243 سے ایم کیو ایم پاکستان کے سیّد علی رضا، این اے 95 میانوالی سے نون لیگ کے عبید اللہ خان، این اے 35 بنوں سے اکرم خان درانی کو شکست دی تھی۔

اسلام آباد میں سینیئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ الیکشن رواں سال ہونگے، یہ لوگ مجھے "سنگل آؤٹ” کرنا چاہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ مجھے نااہل کرا لیں گے، لیکن ان کے خواب کبھی پورے نہیں ہونگے۔ موجودہ حکمرانوں کا ہر میدان میں مقابلہ کروں گا۔ وزیراعظم تھا تو میرے خلاف مسلسل سازشیں ہو رہی تھیں۔ مجھ سے دور اقتدار میں 2 بڑی غلطیاں ہوئیں، پہلی ابھی نہیں بتاؤں گا، دوسری غلطی یہ تھی کہ سکندر سلطان کو چیف الیکشن کمشنر بنایا۔ دلوں میں بسنے والے لیڈر کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ بھٹو کو پھانسی کے باوجود کوئی ختم نہیں کرسکا۔ ماضی میں 2 غیر ملکی حکومتوں نے فنڈنگ کی پیشکش کی تھی، جو ٹھکرا دی۔

دوسری طرف الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر شیڈول جاری کر دیا جہاں انتخابات 25 ستمبر کو ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی خالی 9 نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخابات 25 ستمبر کو ہوں گے۔ امیدواران کاغذات نامزدگی 10 اگست سے 13 اگست تک جمع کروا سکتے ہیں، کاغذات کی جانچ پڑتال 17 اگست کو کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے دو خواتین اراکین کی جانب سے مستعفی ہونے کے بعد خالی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی سے نام طلب کر لیے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی 10 سے 13 اگست تک جمع کروائے جاسکتے ہیں۔ خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کی شاندانہ گلزار کا استعفیٰ منظور ہونے پر مخصوص نشست خالی ہوئی تھی اور دوسری نشست شیریں مزاری کے استعفے سے خالی ہوئی تھی۔

شیڈول کے مطابق نامزد امیدواروں کی فہرست 14 اگست کو جاری کی جائے گی اور 17 اگست کو اسکروٹنی ہوگی، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل 20 اگست تک جمع کرائی جاسکتی ہیں اور 25 اگست اپیلیٹ ٹربیونل میں فیصلہ ہوگا۔ امیدواروں کی نظرثانی فہرست 26 اگست کو جاری ہوگی، جس کے بعد امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 27 اگست تک واپس لے سکتے ہیں۔ امیدواروں کی حتمی فہرست 29 اگست تک جاری کی جائے گی اور انتخابی نشان بھی 29 اگست کو الاٹ کیے جائیں گے۔ قبل ازیں الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد جاری کیے گئے نوٹی فکیشن پر انہیں دی نوٹیفائی کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کرنے اور اس حوالے سے 28 جولائی کو جاری نوٹی فکیشن پر الیکشن کمیشن نے مذکورہ اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کی جنرل نشست پر 9 اور خواتین کی 2 مخصوص نشستوں پر اراکین کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا اور مجموعی طور پر 11 نشستوں کو خالی قرار دے دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے اس سے ایک روز قبل پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیا تھا۔ جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے تھے، ان میں این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان، این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی، این اے-45 کرم ون سے فخر زمان خان شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میں این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ، این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد بھی شامل ہیں۔ اسپیکر نے خواتین کی پنجاب اور خیبر پختونخوا سے مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کر لیے تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.