وفاقی کابینہ نے ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر تحریک انصاف کے خلاف کارروائی کرنے اور ڈیکلیریشن سپریم کورٹ بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کی روشنی میں آئندہ لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002 کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں تحریک انصاف غیر ملکی امداد لینے والی جماعت قرار پائی ہے، جلد ڈیکلیریشن تیار کرکے سپریم کورٹ بھیجا جائے گا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن فیصلے میں پی ٹی آئی فارن ایڈڈ پارٹی ڈکلیئرہوئی، حکومت ڈکلیئریشن فائل کرنے کی پابند ہے، انہوں نے کہا کہ 16 اکاؤنٹس کے ذریعے فارن فنڈنگ آتی رہی مگر اس کو ڈیکلیئر نہیں کیا گیا۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ منی لانڈرنگ اورفیک اکاؤنٹس کا معاملہ ہے، کابینہ نے ایف آئی اے کو بھی ہدایت کی ہے کہ اس پرکارروائی کی جائے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ حکومت کا فارن فنڈنگ کیس سے تعلق نہیں،اکبربابر نے پٹیشن فائل کی، الیکشن کمیشن میں 8سال سے یہ انکوائری جاری تھی اور الیکشن کمیشن نے8سال بعد فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بزرگ، خواتین اور بچوں کی سزاؤں میں کمی کی تجویز ہے، کابینہ نے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی سمری دوبارہ پیش کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں وزیراعظم نے ایک مشترکا سروے کروانے کی ہدایت کی جس میں سیلاب سے متاثرین کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کی گئی ہے، تباہ ہونے والے مکان مالکان کو 5،5لاکھ روپے جبکہ سیلاب متاثرین کو10،10لاکھ روپے کے چیکس دیئے جارہے ہیں۔