بھارت میں نماز فجر سے قبل مسجد مسمار، مسلمان سراپا احتجاج

0 314

پاک نیوز، بھارتی شہر حیدرآباد کے علاقے شمش آباد میں واقع مسجد خواجہ محمود کو میونسپل حکام نے غیر مجاز تعمیر قرار دیتے ہوئے شہید کردیا۔

مقامی افراد کے مطابق منگل کی علی الصبح تقریباًساڑھے تین بجے شمش آباد بلدی حکام پولیس کے بھاری بندو بست کے ساتھ شمش آباد کی گرین ایونیو کالونی میں واقع مسجد خواجہ محمود پہنچنے اور مسجد کو شہید کر دیا، بتایا گیا ہے کہ یہ مسجد تین سال قبل تعمیر کی گئی تھی اور گزشتہ دو سال سے یہاں پانچ وقت کی نمازیں باقاعدگی سے ادا کی جا رہی تھیں۔انہدام سے قبل مقامی مسلمانوں کے مطابق مذکورہ گرین ایونیو کالونی (فیز-1 اور فیز-2) 15 ایکڑ اراضی پر ہے جسے 2016 کے دوران پرسٹیج انفرا کے طیب علی اور طاہر علی نے شمش آباد گرام پنچایت سے مناسب اجازت کے بعد پلاٹس بنایا اور فروخت کیا تھا۔ 250 مربع گز اراضی مسجد کے لئے مختص کی گئی تھی ۔500 پلاٹس میں سے زیادہ تر مسلمانوں نے خریدے تھے اور بہت سے مکانات تعمیر ہوچکے ہیں اور مکینوں نے مذکورہ مسجد کی تعمیر تین سال قبل شروع کی تھی اور نماز ادا کی جارہی تھی وشال سنگھ نام کے ایک شخص کا مکان مسجد سے متصل ہے۔ کچھ دوسرے رہائشیوں نے شمش آباد بلدی حکام سے غیر مجاز طور پر مسجد کی تعمیر کی شکایت کی گئی یہ معاملہ فی الحال عدالت میں زیر دوراں ہے۔

مسجد کمیٹی کے ذمہ داروں نے کہا کہ یہ معاملہ محمود علی وزیر داخلہ اور تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کے نوٹس میں لایا گیا تھا اور یہ معاملہ ابھی عدالت میں ہے لیکن مسجد کو منہدم کرنے کا یہ عمل قابل مذمت ہے اور اس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ امجد اللہ خان نے مسجد کمیٹی اور سوسائٹی کمیٹی کے اراکین سے کہا کہ وہ انہیں تمام دستاویزات اور عدالتی کیس کی ایک کاپی دیں۔ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے اور انہیں یقین دلایا کہ وہ اس بارے میں جلد از جلد اقدام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے بعد سے ٹی آر ایس پارٹی اقتدار میں آئی ہے۔ اس نے ریاست میں متعدد مساجد کو منہدم کیا ہے اور قبرستانوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور دوسری طرف ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کے ڈھانچے کی تعمیر کرائی ہے۔

امجد اللہ خان نے ان مسلم تنظیموں اور سیاست دانوں کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا جو کے سی آر کو سیکولر شخص ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور انتہائی حیران کن بات یہ ہے کہ مسجد کو مسمار کرنے کا کام شمش آباد میونسپلٹی نے انجام دیا جس کی سربراہی کے سی آر کے بیٹے کے ٹی راما راؤ کررہے تھے۔ امجد اللہ خان نے کہا کہ وہ اس مسجد کے انہدام کے معاملے پر اسد الدین اویسی اور کے ٹی راما راؤ کے ٹویٹ کا انتظار کریں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.