ان شاء اللہ آئندہ الیکشن میں دو تہائی اکثریت لیں گے، عمران خان پُر امید
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو اس لیے نہیں ہٹایا کہ کرپشن کر رہی تھی، اللہ سچ سامنے لے آتا ہے، ساڑھے تین ماہ میں اللہ نے انکو ایکسپوز کر دیا، انکا اقتدار میں آنے کا مقصد مہنگائی کم کرنا نہیں، صرف ایک ہی مقصد این آر او لینا تھا، نیب ترمیم کرکے 1100 ارب معاف کرا لیا، عوام مہنگائی میں ڈوب رہی ہے اور یہ اپنے کیسز معاف کرا رہے ہیں
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان شاء اللہ آئندہ الیکشن میں دو تہائی اکثریت لیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہو جائے۔ جمعرات والے دن دوپہر 2 بجے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کریں گے۔ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس کے وہ لوگ بھی ذمہ دار ہیں، جو سازش کو روک سکتے تھے، معیشت کا یہ حال ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ امریکا کو مدد کے لیے فون کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا، ہم نے اپنے آئین کو بہتر کیا ہے، آج اپنے نیشنل کونسل ممبرز کو خوش آمدید کہتا ہوں، جس پراسس سے ہم گزرے، کوئی پارٹی نہیں گزری، جو فیڈرل پارٹیاں تھیں، وہ سکڑ گئیں، پیپلز پارٹی آج اندرون سندھ کی پارٹی بن گئی ہے، پارٹی الیکشن فری اینڈ فیئر ہونا چاہیئے، اگر الیکشن سسٹم ٹھیک نہیں ہوگا تو پارٹی میں اندر ہی تقسیم شروع ہو جاتی ہے، کرکٹ کی دنیا میں نیوٹرل امپائر سے پہلے ایک تاریخ تھی، جب اپنے اپنے امپائر ہوتے تھے تو زیادہ تر بدمزگیاں ہوتی تھیں، ہم نے 1986ء میں پہلی بار کرکٹ میں نیوٹرل امپائر کھڑے کیے تھے، 1997ء کے الیکشن کے علاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے ای وی ایم کی بھرپور مخالفت کی، ان دونوں پارٹیوں کا الیکشن میں دھاندلی کا ایک سسٹم ہے، ضمنی الیکشن میں ہماری کوشش تھی کہ ان کو دھاندلی سے کیسے روکنا ہے، دو ہفتے پہلے ہم نے میٹنگ کی، ان کو دھاندلی کو کیسے روکنا ہے، پٹن این جی اوز کی رپورٹ کے مطابق الیکشن میں دھاندلی کرنے کے 163 طریقے ہیں، سٹیٹس کو نے اسی لیے ای وی ایم کی مخالفت کی، ایران، بھارت میں ای وی ایم پر الیکشن کرائے جاتے ہیں، تحریک انصاف ما شاء اللہ بہت بڑی پارٹی بن گئی ہے، پی ٹی آئی میں آئی ایس ایف کے ذریعے مراد سعید جیسے لیڈر سامنے آئے، جنرل الیکشن کے بعد پارٹی میں الیکشن کرائیں گے، ہم ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں گے، یہ دو پارٹی ہمارے سامنے ختم ہوئیں، یہ فیملی پارٹی ہے، یہ دونوں پارٹیاں گرو کرنے کے بجائے سکڑ گئیں، دونوں پارٹیوں میں میرٹ نہیں۔ ای وی ایم آجائے تو دھاندلی کے 130 طریقے ختم ہو جاتے ہیں، بدقسمتی سے چیف الیکشن کمشنر نے ای وی ایم کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، جس نظام میں میرٹ نہ ہو، وہ ختم ہو جاتا ہے، الیکشن میں دھاندلی کا ان دو پارٹیوں کا ایک سسٹم بنا ہوا ہے، یہ دونوں پارٹیاں خاندانی پارٹیاں ہیں، اسی لیے ختم ہوئیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مشکل کی بہت بڑی وجہ پاور پولٹیکس، یعنی کوئی نظریہ نہیں ہے، مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی ہمارے لیے مثال ہیں، 1988ء سے یہی دو پارٹیاں ایک دوسرے کو برا بھلا کہتی تھیں، دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کو چور کہتی تھیں، حدیبیہ پیپر ملز، سرے محل کیس نون لیگ نے کیسز بنائے تھے، دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے، چارٹر آف ڈیموکریسی کے نام پر دونوں پارٹیوں نے ملکر ملک کو لوٹا، ان کا کوئی نظریہ نہیں تھا، آج سب تحریک انصاف کے خلاف اکٹھے ہوگئے، ان کا کوئی نظریہ نہیں، ہماری حکومت کو اس لیے نہیں ہٹایا کہ کرپشن کر رہی تھی، اللہ سچ سامنے لے آتا ہے، ساڑھے تین ماہ میں اللہ نے ان کو ایکسپوز کر دیا، ان کا اقتدار میں آنے کا مقصد مہنگائی کم کرنا نہیں، صرف ایک ہی مقصد این آر او لینا تھا، نیب ترمیم کرکے 1100 ارب معاف کرا لیا، عوام مہنگائی میں ڈوب رہی ہے اور یہ اپنے کیسز معاف کرا رہے ہیں۔