ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب

ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء فواد چوہدری نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تکنیکی الیکشن تھا، اگر ایک بھی ووٹ مسترد ہوتا تو تحریک ناکام ہو جاتی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان کو مبارک باد دیتا ہوں، ایک لوٹا اپنے انجام کو پہنچ گیا ہے۔

0 221

ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، جس کے بعد وہ ڈپٹی اسپیکر کے عہدے سے برطرف ہوگئے۔ پی ٹی آئی اور قاف لیگ اتحاد نے وزارت اعلیٰ کے بعد اسپیکر شپ بھی جیت لی۔ دونوں جماعتوں کے مشترکہ امیدوار سبطین خان اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ اسپیکر کا منصب سنبھالتے ہی تحریک انصاف نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی برطرفی کے لیے تحریک عدم اعتماد پیش کی، جس کے حق میں 186 ووٹ دیئے گئے۔ حکومتی ارکان اسمبلی کو ڈپٹی اسپیکر کی برطرفی کیلئے 186 ووٹ درکار تھے۔ ارکان نے خفیہ رائے شماری کے دوران بیلٹ پیپر پر ہاں یا نہ پر ووٹ کیا۔ تحریک عدم اعتماد میں پہلا ووٹ یاسمین راشد کی جانب سے کاسٹ کیا گیا، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے دوسرا ووٹ افتخار گیلانی نے کاسٹ کیا۔

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل خالی بیلٹ باکس ایوان میں دکھائے گئے، اس کے بعد تحریک پر ووٹنگ کا آغاز ہوا تھا. اسپیکر کے انتخاب کے بعد اجلاس آدھے گھنٹے کے لیے ملتوی کیا گیا تھا. تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے لیے شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی آج شام 5 بجے تک جمع ہوں گے، ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس اتوار دوپہر 1 بجے ہوگا۔ تحریک انصاف کی جانب سے واثق قیوم ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار نامزد جبکہ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار کا نام ابھی سامنے نہیں آیا۔ بعد ازاں اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اجلاس اتوار دوپہر ایک بجے تک ملتوی کر دیا۔

ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء فواد چوہدری نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف تکنیکی الیکشن تھا، اگر ایک بھی ووٹ مسترد ہوتا تو تحریک ناکام ہو جاتی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان کو مبارک باد دیتا ہوں، ایک لوٹا اپنے انجام کو پہنچ گیا ہے، وفاقی حکومت لینا اس لیے ضروری ہے، کیونکہ معیشت تباہ ہو رہی ہے، جب تک شہباز شریف کو اقتدار سے نہیں اتارتے، معاشی استحکام ممکن نہیں ہے، ہم ایک دو دن میں طے کرلیں گے کہ وفاقی حکومت کو کب فارغ کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماء فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ لوٹے کی سیاست اور لوٹے کو آج ہم نے انجام کو پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اب پاکستان میں کوئی پارلیمنٹیرین اپنا ضمیر نہیں بیچے گا اور لوٹا نہیں بنے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.