الیکشن وقت پر ہوں گے اور حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، پی ڈی ایم کا اتفاق

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ فل کورٹ کا مطالبہ اس لیے مسترد ہوا کیوںکہ اس قسمم کا ناانصافی پر مبنی فیصلہ آنا تھا، اگر ناانصافی نہ کرنی ہوتی کو فل کورٹ بنانے میں کوئی آر نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ غلطی اور اسکی تصیح دونوں عمران خان کے حق میں ہیں

0 241

ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس میں عدالتی حکم نامے کے بعد حکومتی اتحاد اور پی ڈی ایم نے کہا ہے کہ عام انتخابات اپنےوقت پر ہوں گے اور موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں ہوا جس میں لندن سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور امر پر اتفاق کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف عوامی مہم چلائی جائے گی۔ بعد ازاں پی ڈی کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کے اجلاس میں کچھ قراردادیں پاس ہوئی ہیں، فل کورٹ کے ذریعے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کیا جائے گا اور سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے افراتفری اور سیاسی بحران پیدا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پر اسرا خاموشی کی چادر اوڑھی ہوئی ہے، ان سے مطالبہ ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ فوری سنایا جائے، اس کیس سے آنکھیں بند کرنا قومی سلامتی کے خلاف ہے، آئین میں اداروں کو واضح طور پر اختیارات تفویض کیے گئے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکا 8،9 سال عمران خان نے گھر کا کرایہ ادا کرتا رہا ہے، پی ٹی آئی کا پورا دارومدار سوشل میڈیا کے جعلی اکاوئنٹس ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی ادارہ کسی دوسرے ادارے کے اندر مداخلت نہیں کرسکتا، کوئی ادارہ کسی دوسرے ادارے کے اندر مداخلت نہیں کرسکتا، جن محکموں کا معیشت سے براہ راست تعلق ہے ہم منگل کو ان سے ان کی کارکردگی کی بریفنگ لیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ فل کورٹ کا مطالبہ اس لیے مسترد ہوا کیوںکہ اس قسمم کا ناانصافی پر مبنی فیصلہ آنا تھا، اگر ناانصافی نہ کرنی ہوتی کو فل کورٹ بنانے میں کوئی آر نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ غلطی اور اسکی تصیح دونوں عمران خان کے حق میں ہیں، اگر غلطی کی تصیح کرنی تھی تو پانامہ کیس کی تصیح کرتے، لاڈلے کو نوازنا تھا اس لیے فل کورٹ نہیں بنایا گیا۔ علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پنجاب میں تبدیلی اور عدالتی فیصلے پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ مولانا فضل الرحمان نے عدلیہ فیصلے کے خلاف یوم سیاہ منانے کی تجویز دیدی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن پر پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو باقاعدہ پی ڈی ایم میں واپسی کی دعوت دیدی ہے۔ اجلاس میں مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، آفتاب شیر پاو، اویس نورانی، طاہر بزنجو، غفور حیدری و دیگر نے شرکت کی۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.