چند افراد کو شدت پسند بنا کر مارنے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، علامہ احمد اقبال/ علامہ عارف واحدی

0 218

پاک نیوز۔ شیعہ قائدین نے سانحہ کوچہ رسالدار پشاور کے متاثرین کیلئے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ امدادی پیکج کو ملت تشیع کی توہین قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کر دیا ہے، جبکہ سانحہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات اور تکفیری دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔ جامعہ شہید عارف الحسینی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سینئیر نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ یہ سانحہ ملت جعفریہ کیلئے ناقابل برداشت ہے، حکومت کی بے حسی نے ہمارے زخموں پر مرحم رکھنے کی بجائے الٹا نمک پاشی کا کام کیا ہے۔ علامہ سید احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ یہ سانحہ مکمل طور پر حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی ہے، زخمیوں کے علاج معالجہ میں حکومت غفلت برت رہی ہے، ہمارے قاتلوں کو سامنے لایا جائے، یہ ڈرامے بند ہونے چاہئیں کہ فلاں فلاں دہشتگرد مارے اور بات ختم۔ اس معاملہ کو آپ اتنی آسانی سے نہیں دبا سکتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ہمیں انصاف چاہیے، حکومت قاتلوں اور دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے، قانون پر عملدرآمد نہیں ہوگا اور دہشتگردوں کو سزائیں نہیں دی جائیں گی تو ملک میں دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ چند افراد کو شدت پسند بنا کر مارنے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، ہم مطمئن نہیں کہ ہمارے قاتل مارے گئے، زخمیوں کے علاج معالجے کے حوالے سے بہت زیادہ شکایات موصول ہو رہی ہیں، ان کو بے وارث نہ سمجھا جائے۔ شہداء اور مجروحین کے حوالے سے کوئی پیکج سننے میں آرہا ہے، اس کو ہم اپنی توہین سمجھتے ہیں، ہم باوقار قوم ہیں، طفل تسلیوں سے مطمئن کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت اتنے بڑے سانحے پر نااہلی دکھا رہی ہے، ہم محب وطن اور پرامن لوگ ہیں اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھیں۔ اس موقع پر جامعہ شہید عارف الحسینی کے مولانا جمیل حسن، مولانا عابد شاکری، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد نقوی، ایس یو سی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخوندزادہ اور کثیر تعداد میں علما و عمائدین موجود تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.