جمعیت علمائے اسلام کے ترجمان اسلم غوری نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ یارک انٹرچینج پر اس وقت پیش آیا، جب وہ اپنے بیٹے مولانا اسجد کے ولیمے میں جا رہے تھے۔
اسلم غوری کے بیان کے برعکس مولانا فضل الرحمان کے بھائی مولانا عبیدالرحمان نے کہا ہے کہ فائرنگ مولانا فضل الرحمان پر یا ان کی گاڑی پر نہیں ہوئی، فائرنگ کے وقت مولانا فضل الرحمان گھر پر تھے۔
مولانا فضل الرحمان کے ترجمان مفتی ابرار نے بھی دعویٰ کیاکہ مولانا فضل الرحمان بڑے قافلےکے ساتھ اپنے بیٹے مولانا اسجد کے ولیمے میں جارہے تھےکہ یارک انٹرچینج پر قافلے پر حملہ کیا گیا۔
ترجمان مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قافلے پر دو اطراف سے فائرنگ کی گئی،ابتدائی معلومات کے مطابق مولانا فضل الرحمان حملے میں محفوظ ہیں۔
پولیس کے مطابق مولانا فضل الرحمان محفوظ ہیں، فائرنگ مولانا فضل الرحمان پر نہیں ہوئی۔
آر پی او ناصر محمود کے مطابق مولانا فضل الرحمان موقع پر موجود نہیں تھے، یارک انٹر چینج پر پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا، پولیس نے حملہ آوروں کو بھرپور جواب دیا جو فرار ہو گئے۔