2018 میں بانی پی ٹی آئی کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ 86 لاکھ 94 ہزار روپے تھی جبکہ آئندہ برس کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے مطابق 2023 میں ان کے اثاثوں کی مالیت 31 کروڑ59 لاکھ 50ہزار روپے سے زائد ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کاغذات نامزدگی میں زمان پارک لاہور میں 7 کنال 8 مرلے کا گھر وراثت میں ظاہر کیا اور زمان پارک کے گھر کی تعمیر پر 4 کروڑ 86 لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ ظاہر کیا۔
عمران خان نے کاغذات میں ظاہر کیا کہ بنی گالہ میں 300 کنال اراضی بطور تحفہ وصول کی جبکہ کاغذات میں بنی گالا گھر کی تزین و آرائش اور ریگولرائزیشن کی مد میں 39 لاکھ روپے سے زائد کا خرچ ظاہر کیا۔
سابق وزیراعظم نے کاغذات نامزدگی میں اسلام آباد کے علاقے مہرہ نور میں 50 لاکھ مالیت سے زائد کی 6 کنال 16 مرلے اراضی، اسلام آباد کے شاپنگ پلازہ میں 12 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی دکان اور اسلام آباد کے پلازے میں 3 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا دو کمروں کا فلیٹ بھی ظاہر کیا۔
بانی پی ٹی آئی نے بھکر میں وراثت میں ملی 188 کنال اراضی بھی کاغذات میں ظاہر کی اور بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے پاس 3 کروڑ 15 لاکھ روپے سے زائد نقد موجود ہیں جبکہ مختلف بینک اکاؤنٹس میں 6 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جمع ہے تاہم وہ کسی ایک گاڑی کے مالک نہیں ہیں۔
عمران خان 2 لاکھ روپے کی 4 بکریوں کے بھی مالک ہیں اور انہوں نے اپنے کاغذات میں توشہ خانہ سے خریدی گئی قیمتی اشیا کی قیمت ایک کروڑ 18 لاکھ 77 ہزار سے زائد ظاہر ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے اہلیہ بشریٰ بی بی کے نام پاکپتن اور دیپالپور میں 698 کنال اراضی ظاہر کی، بشریٰ بی بی کے نام بنی گالا میں 3 کنال کا گھر بھی بانی پی ٹی آئی کے کاغذات میں ظاہر کیا گیا۔