پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی مزید 12 مقدمات میں گرفتار

0 98

پراسیکیوٹر کے مطابق شاہ محمود قریشی کے خلاف سانحہ9 مئی پر راولپنڈی ضلع میں 12 مقدمات درج ہیں،پی ٹی آئی رہنما جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارے کے دفتر پر حملہ اور میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی نامزد ہیں جب کہ ان کی تمام 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے۔

پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی ہےکہ شاہ محمود سے تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت دی جائے،اس کے علاوہ پراسیکیوٹر نے تمام 12 مقدمات میں شاہ محمود کے 2 جنوری تک جسمانی ریمانڈ کی بھی استدعا کی ہے۔

راولپنڈی کی عدالت میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں پی ٹی آئی رہنما کو ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں پیش کیا گیا۔

سماعت کے آغاز پر شاہ محمود نے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ کے تین ججز نے رہا کرنے کا حکم دیا لیکن اس کے باوجود مجھے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا، رات مجھے گرفتار کیا جاتا ہےصبح آکر کہاجاتا ہے آپ کو رہا کررہے ہیں، میں نے کہا کیا وجہ ہے جس پر کہا جاتا ہے کہ کیس میں سقم ہے۔

مجھے ایک حکم نامے کے بعد گرفتار کیا جاتاہے اور پھر آرڈر واپس لیا جاتا ہے، مجھے 26 دسمبرکو گرفتار کرنے کا حکم دیا پھر ہاتھ سے تاریخ کاٹ کر 27 لکھا گیا، ابھی جیل کی حدود میں تھا کہ پنجاب پولیس گرفتار کرنے پہنچ گئی، میں 5 بار ممبر اسمبلی رہا، ایس ایچ او نے مجھے مکا مارا اور لات ماری، ایس ایچ او اشفاق نے مجھ پر تشدد کیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ آپ قرآن پاک منگوا لیں میں حلف دیتا ہوں کہ 9 مئی کو میں راولپنڈی پنجاب میں نہیں بلکہ کراچی میں تھا، میری بیوی آغا خان اسپتال میں تھیں جس کے پاس میں موجود تھا، پیمرا سے ریکارڈ منگوا لیں میں کراچی میں موجود تھا۔

شاہ محمود نے جج سے مکالمہ کیا کہ میں نے تقریر میں کہا قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا، میں نے کہا کسی کی دہلیز عبور نہیں کرنی، میں نے بیان میں کہا تھا کہ فیملیز کے ہمراہ پرامن احتجاج کریں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.