بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر ظہیر بلوچ کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

0 110

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر ظہیر بلوچ نے رہائی پاتے ہی بقیہ 34 بلوچ طلبہ و مظاہرین کی رہائی کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ جمعرات سے امتحانات ہیں۔

جیل میں قید طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو ان کا سمسٹر اور تعلیم متاثر ہو گی، گرفتار طلبہ اور مظاہرین کو فوری رہا کیا جائے۔

اس موقع پر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن تمام افراد کو رہا کیا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کےجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت میں کیس کی سماعت کے موقع پر بلوچ مظاہرین کے وکیل عطا کنڈی نے کہا کہ بلوچ مارچ کے شرکا اسلام آباد پہنچے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا، واٹر کینن، آنسو گیس استعمال کیے گئے اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

جسٹس میاں گل حسن کا کہنا تھا کہ اگرایس ایس پی کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں تو سیکرٹری داخلہ کو بلالیتے ہیں۔

جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کچھ کو احکامات پر پولیس کی جانب سے تحفظ دیا جاتا ہے، کیا بلوچ مظاہرین نے تنصیبات پر حملہ کیا تھا؟

عدالت میں ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ ظہیر بلوچ کی ضمانت ہوچکی ہے، مچلکے جمع ہونے پر رہا کر دیے جائیں گے،عدالت نے کیس کی سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.