سندھ ہائیکورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر کی بریت کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔
اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان کو بری کرکے شواہد کو نظر انداز کیا، انسداد دہشت گردی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت سے کیس کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔ عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے بھی جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کا فیصلہ 23 جنوری 2023 کو سنایا تھا اور عدم شواہد کی بنا پر راؤ انوار سمیت 18 ملزمان کو بری کردیا تھا۔