نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی سربراہی میں ہونے والے ای سی این ای سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم، پشاور ناردرن بائی پاس سمیت دیگر منصوبوں کی منظوری شامل ہے
اجلاس میں منظوری کیلیے مجموعی طور پر 626 ملین روپے کے 12 منصوبے پیش کیے گئے تھے، جن میں سے 214 ارب روپے کے 2 منصوبے واپس لے لیے گئے ۔
وفاقی حکومت 53.7 ارب روپے کے اس منصوبے کیلیے 2 سال کی مدت میں 26.9 ارب روپے فراہم کرے گی جبکہ باقی رقم کا بندوبست سندھ حکومت کرے گی ۔
ایکنک نے پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت 16.8 ارب روپے کی لاگت سے1 لاکھ لیپ ٹاپس کی تقسیم ، 27.1 ارب روپے کی لاگت سے پشاور ناردرن بائی پاس منصوبے،24.2 ارب روپے کی لاگت سے کے پی ہیومین کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ، جس میں 85 ملین روپے کا قرض عالمی بینک فراہم کرے گا۔
25.2 ارب روپے کی لاگت سے خیبرپختونخوا فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ جس کیلیے عالمی بینک 83 ملین روپے کا قرضہ فراہم کرے گا، 33 ارب روپے کا ریفیوجیز اینڈ ہوسٹ کمیونٹیز پراجیکٹ، 86 ارب روپے کا سندھ اسکول ریہیبلیٹیشن پراجیکٹ، جس کیلیے ایشیائی ترقیاتی بینک 275 ملین ڈالر کا قرض فراہم کرے گا۔
31.4 ارب روپے کا خواتین سے متعلق مالیاتی منصوبہ، جس کیلیے ایشیائی ترقیاتی بینک 106 ملین ڈالر کا قرض فراہم کرے گا، اور 74.6 ارب روپے کے سندھ بیراج امپروومنٹ پراجیکٹ کی منظوری دی۔