سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بھارت میں ملک کی سلامتی اور سیکیورٹی ڈیفنس لائن کی جب بات آئی تو بھارتی سپریم کورٹ نے آئین اور قانون سے بالاتر ہو کر اپنے ملک کو ترجیح دی۔
ان کے عدالتی فیصلوں پر جتنی بھی تنقید کریں ، وہ جب اپنے ملک کا دفاع کرنے پر آتے ہیں تو سب چیزوں کو سیکنڈری کر دیتے ہیں اور پہلے ملک کو لاتے ہیں۔
بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ہر چیز پہلے اپنی ہے، پہلے آئین ہے، پہلے قانون ہے۔ ہم نے ڈیفنس لائن سائڈ پر لگا دی، ہم نے فوج کو کنارے پر لگا دیا، ہم نے ملٹری کورٹس کو کنارے پر لگا دیا۔
نجکاری ہونے جا رہی ہے، سٹیل ملز اور پی آئی اے نے اربوں کا نقصان کر دیا ہے۔ اس پر بھی میری اطلاع ہے کہ عدالت اس معاملے کو اٹھانے والی ہے۔
ریکوڈک میں عدالتی نظام اور اس کے فیصلوں نے اربوں ڈالر کا نقصان کیا ہے۔ پاکستان کی تباہی کے تاریخی فیصلے آئے۔ آپ نے کسی کو صادق امین کر دیا، کسی کو نااہل قرار دے دیا، یہ گورکھ دھندا ہے۔
آج پانچ کا بینچ نااہل اور سات کا بینچ اہل کر دے گا۔ آج عمران خان اندر ہیں، کل وہ بھی کسی چیز کے تحت واپس آ جائیں گے، قانون کے فیصلے تسلسل کے ساتھ نہیں ہوئے اسے لیے ہمارا ملک پانچ سو سال پیچھے چلا گیا۔
ہم 141ویں نمبر پر ہیں۔ ہم کرکٹ میچ میں سنچری نہیں بنا سکتے۔ لیکن عدالتی ڈھانچے اور اس کی ناانصافیوں کی وجہ سے اس اسپیڈ سے جارہے ہیں کہ شاید ہم ڈبل نہیں ٹرپل سنچری بھی کر جائیں۔ عدالتی نظام اور ڈھانچے کا جب تک احتساب نہیں کریں گے معاملات ٹھیک نہیں ہونگے۔