حکومت ویمن امپاورمنٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، آشفہ ریاض فتیانہ

0 178

پاک نیوز۔ منہاج القرآن ویمن لیگ (وائس) کے زیراہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ویمن ڈویلپمنٹ آشفہ ریاض فتیانہ نے کہا ہے کہ حکومت ویمن امپاورمنٹ پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی، خواتین کی فلاح و بہبود اور تعلیم و تربیت پر جتنا موجودہ دور حکومت میں کام ہوا اس سے پہلے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ تحریک انصاف کی حکومت حضور نبی اکرم ؐ کی تعلیمات کے مطابق خواتین کے عزت و احترام اور امپاورمنٹ کو یقینی بنا رہی ہے۔ ریاست مدینہ میں خواتین کو مردوں کی طرح جان و مال کا تحفظ اور تعلیم و تربیت کا ماحول میسر تھا۔ انہوں نے یوم خواتین کے موقع پر اہم موضوع پر سیمینار کے انعقاد پر منہاج القرآن ویمن لیگ اور ڈاکٹر طاہرالقادری کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کا خواتین کی تعلیم و تربیت میں مثالی کردار ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی سیکرٹری جنرل و ممبر صوبائی اسمبلی سیدہ زہرہ نقوی نے کہا کہ اسلام نے خواتین کو وراثت میں حصہ دار بنا کر ان کے معاشی حقوق کا تحفظ کیا۔ اسلام سے قبل خواتین کو انسان ہی نہیں سمجھا جاتا تھا۔ پیغمبر اسلامؐ نے عورت کو ماں، بہن، بیٹی، بیوی کی صورت میں شناخت اور تحفظ دیا۔ انہوں نے کہا حضور نبی اکرمؐ نے بیٹیوں کو زندہ دفن کرنیوالی جاہلانہ سوچ کو 14سو سال قبل دفن کر دیا تھا۔ انہوں نے میانوالی میں نوزائیدہ بیٹی کو قتل کرنے کے واقعہ کو ملکی تاریخ کا ایک انتہائی شرمناک واقعہ قرار دیتے ہوئے درندہ صفت انسان کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

دانشور، کالم نویس خالدہ جمیل نے کہا کہ جس معاشرے میں خواتین کی بہنوں اور بیٹیوں کی عزت نہیں رہتی اس معاشرے سے اللہ کی برکتیں اٹھ جاتی ہیں۔ آج کی خاتون باشعور، اپنے حقوق و فرائض سے آگاہ ہے۔ خواتین سوسائٹی میں مردوں کے شانہ بشانہ تعمیر و ترقی کے عمل کا پوری طرح حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری جیسی شخصیات کے ہوتے ہوئے کوئی خواتین کا استحصال نہیں کر سکتا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر ڈاکٹر فرح ناز نے کہا کہ پڑھی لکھی خواتین اور سیاسی، سماجی تحریکوں کو حقیقی ویمن امپاورمنٹ کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پردے کیخلاف مہم جوئی کو ویمن امپاورمنٹ کا نام دینا بہت بڑا دھوکہ ہے۔ مرکزی ناظمہ سدرہ کرامت نے کہا کہ خواتین کی تعلیم و تربیت ان کے حقوق و فرائض اور تحفظ کیلئے جو چارٹر اسلام اور پیغمبرِ اسلام نے دیا اس کی کہیں اور مثال نہیں ملتی۔

سیمینار میں ایک قرارداد کے ذریعے میانوالی میں ظالم اور سنگ دل باپ کی طرف سے 7روز کی نوزائیدہ بیٹی کو گولیاں مار کر قتل کرنے کے دلخراش واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بیٹی کے قاتل کی ایف آئی آر ریاست اپنی معیت میں درج کر کے قاتل کو عبرتناک سزا دلوائے۔ بیٹیوں کو قتل کرنا ابوجہل کی سوچ ہے، ایسے گھناؤنے فعل کا اسلام اور مصطفوی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں۔ سیمینار میں ایک اور قرارداد منظور کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ مستحق اور بے سہارا خواتین کے لئے گزارہ الاؤنس دیا جائے، ورکنگ ویمنز کیلئے ہر شہر میں ہوسٹل تعمیر کئے جائیں، سرکاری اداروں میں تعلقات عامہ کے آفسز اور شکایات سیل میں خواتین کے مسائل سننے کیلئے خواتین کو تعینات کیا جائے۔ جوائنٹ فیملی سسٹم کے استحکام اور مسائل کے حل کیلئے سرکاری سطح پر اقدامات کئے جائیں۔ گھریلو خواتین کی سکلز کے فروغ اور انہیں بروئے کارلائے جانے کے حوالے سے قانون سازی کی جائے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ سکول، کالجز میں خواتین کے عزت و احترام اور تکریم پر مبنی کتب تیار کرکے نصاب میں شامل کی جائیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.