بیوروکریسی کا اعتماد بحال کرنے کیلئے نیب کا نیا طریقہ کار تیار

0 97

قومی احتساب بیورو (نیب) عوامی عہدہ رکھنے والوں اور سرکاری ملازمین کو کرپشن کے نام پر بدنامی یا غیر ضروری انکوائریز اور انوسٹی گیشن سے بچانے کیلئے 6 بڑی تبدیلیاں متعارف کرائی جا رہی ہیں۔

کسی کیخلاف گمنام شکایت پر غور نہیں کیا جائے گا، اس سے قبل، گمنام شکایات کی بنیاد پر بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین اور عوامی عہدہ رکھنے والوں کو انکوائریز، انوسٹی گیشنز حتیٰ کہ گرفتاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا تھا۔

کسی بھی سرکاری ملازم یا عوامی عہدہ رکھنے والے شخص کیخلاف بدعنوانی کے کسی بھی معاملے کی شکایت کرنے والا شخص اب ایک حلف نامہ جمع کرانے کا پابند ہو گا کہ اگر اس کی شکایت غلط ثابت ہوئی تو وہ مجرمانہ اور قانونی نتائج کا سامنا کرے گا۔

ایسے کسی بھی معاملے میں انکوائری نہیں کی جائے گی جس کی شکایت میں سرکاری اقدامات یا فیصلے میں طریقہ کار کی خرابی شامل ہو اور اس میں مالی فائدے کے حصول کا کوئی ثبوت موجود نہ ہو۔

نیب کی طرف سے تحقیقات کا سامنا کرنے والے شخص کو ’’ملزم‘‘ نہیں کہا جائے گا بلکہ ’’مدعا علیہ‘‘ (ریسپونڈنٹ) کہا جائے گا۔

شکایت کی تصدیق، انکوائری یا انوسٹی گیشن کے مرحلے پر میڈیا کو جوابدہ کا نام یا شکایت کی تفصیلات فراہم نہیں کی جائیں گی۔ میڈیا کو تفصیلات صرف اسی صورت فراہم کی جائیں گی جب انوسٹی گیشن کے نتیجے میں احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔

سرکاری ملازمین کیخلاف شکایت درج ہونے کی صورت میں صوبائی اور وفاقی سطح پر سینئر سیکرٹریز پر مشتمل کمیٹیز سے بھی مشاورت کی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.