جسٹس مظاہرکا اپنی آئینی درخواستوں کی سماعت کیلئے چیف جسٹس و دیگر ججز کو خط

0 74

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی، جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن کو خط لکھا ہے۔جسٹس مظاہر نقوی نے خط میں مطالبہ کیا ہےکہ بغیر کسی تاخیر کے میری آئینی پٹیشنز کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، پہلے بھی خط میں دو آئینی درخواستوں کو طے کرنےکی درخواست کی تھی۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں درج وقت گزرنے کے باوجود کسی درخواست کو مقرر نہیں کیا گیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے مطابق 14 دن میں درخواستیں مقرر ہونا تھیں۔

انہوں نے 20 اور 30 نومبر کو سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی چیلنج کرنےکی 2 آئینی درخواستیں دائرکیں، عبوری ریلیف کی درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں۔

آئینی اور عبوری ریلیف کی درخواستوں کے باوجود کونسل کی کارروائی جاری ہے، یہ عمل سپریم کورٹ کے سامنے میری آئینی درخواستوں کو سنگین طور پر متاثر کر رہا ہے۔

بدنیتی پر مبنی بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر میرے بنیادی حقوق کو پامال کیا گیا، آئینی اور عبوری ریلیف کی درخواستیں مقررکرنے میں مزید تاخیر شدید تعصب ہوگا۔

مزید کارروائی کی بنیاد پرکوئی حکم صادر ہونا آئینی پٹیشنز کی استدعا متاثر کرسکتا ہے، میری آئینی اور عبوری ریلیف کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کی جائیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.