ن لیگ کا الیکشن کمیشن سے سندھ میں لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ

0 92

مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن نے وفد کے ہمراہ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی۔مسلم لیگ ن سندھ نے درخواست چیف الیکشن کمیشن کو دی جس میں کہا گیا ہےکہ سندھ نگران حکومت کا زیادہ تر انتظامی سیٹ اپ پیپلز پارٹی دور کا ہی ہے۔

پیپلز پارٹی کے لیڈر اور وزراء کے پاس اہم محکموں اور اضلاع کا کنٹرول ہے، پیپلز پارٹی دور میں اہم عہدوں پر تعینات افراد کا ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں تبادلہ کیا گیا ہے جہاں پیپلز پارٹی کا اثر و رسوخ برقرار ہے۔

سسٹم میں کرپشن جاری ہے، سندھ میں صحت، تعلیم ، ایکسائز ، مقامی حکومت اور فنانس جیسے محکمے سابق وزراء کی ہدایت پر چلائے جا رہے ہیں، پیپلز پارٹی وزراء کے فرنٹ مین ابھی بھی اہم عہدوں پر ہیں۔

سیکرٹری سروسز غلام علی کو سابق وزیر اعلیٰ سندھ کی حمایت حاصل ہے، سیکرٹری سروسز غلام علی پیپلز پارٹی کے لیڈروں کی ہدایت پر ٹرانسفر پوسٹنگ کنٹرول کر رہے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے مطابق سندھ میں مقامی حکومت مکمل آپریشنل ہے، مقامی حکومت کو نگران حکومت سے بجٹ مل رہا ہے جو انتخابی عمل پر اثر رسوخ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی کی الیکشن مہم بشمول جلسے اور ریلیوں کو مقامی حکومت کے فنڈ سے فنانس کیا جا رہا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے پولیس میں موجود فرخ بشیر کا سابق حکومت سے قریبی تعلق ہے، فرخ بشیر ابھی بھی وزیراعلیٰ آفس میں موجود ہیں، فرخ بشیر اپنے سابقہ باس کے لیے ماہانہ رشوت لے رہے ہیں۔

ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے بھاری رشوت وصول کر رہے، وفاقی افسران ابھی تک سندھ میں تعینات ہیں جو دوسرے صوبوں میں تبادلے سے انکاری ہیں۔

بشیر میمن کا کہنا تھا کہ ہم نے نگران وزیراعلیٰ سندھ کے اسٹاف سےکہا کہ ہم ملاقات کرنا چاہتے ہیں، اسٹاف نے نگران وزیراعلیٰ سندھ کو ہماری درخواست کا بھی نہیں بتایا، نگراں وزیراعلیٰ سندھ ہمیں وقت دے دیتے تو ہم آج الیکشن کمیشن نہ آتے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.