اسلام آباد ہائی کورٹ، سائفر کیس، چیئرمین پی ٹی آئی کی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ

0 99

جسٹس گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سماعت کی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اس اپیل کا شارٹ آرڈر آج 5 بجے سے ساڑھے 5 بجے کے درمیان سنا دیا جائے گا، وجوہات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری ہو گا۔

سماعت کے آغاز میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس کیس میں 12 نومبرسے پہلے وفاقی کابینہ کی منظوری موجود ہی نہیں، جج کو جیل ٹرائل سے متعلق جوڈیشل آرڈر پاس کرنا چاہیے۔

جج نے 8 نومبر کو وزارت قانون کو آخری خط لکھا، جج کا خط جوڈیشل جوڈیشل آرڈر کی حیثیت نہیں رکھتا، 16 اگست کی سماعت کے بعد یہ ٹرائل جیل میں منتقل کیا گیا۔

، 10 نومبر کو تیار کی گئی سمری میں ماضی کے جیل ٹرائل کا ذکر نہیں، وفاقی کابینہ نے جیل ٹرائل کی منظوری دی جس کا نوٹیفکیشن جاری ہوا، جج نے لیٹر میں جیل ٹرائل کی منظوری کا ماضی سے اطلاق نہیں مانگا، جو چیز مانگی ہی نہیں گئی کابینہ اس کی منظوری کیسے دے سکتی ہے؟

جسٹس گل حسن نے سوال کیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ 13 نومبر کا نوٹیفکیشن قانونی ضروریات کو پورا کرتا ہے؟ ہم نے گزشتہ روز رجسٹرار ہائی کورٹ سے 2 سوالات پوچھے تھے، رجسٹرار نے بتایا کہ جج کی تعیناتی کے پراسس کا آغاز اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیا، یہ بھی بتایا کہ ٹرائل کورٹ کے جج نے جیل سماعت سے پہلے ہائی کورٹ کو آگاہ بھی کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.