یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن چیلنج کر دیا

اسلام آبادہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردینےکی استدعا

0 138

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل بروز بدھ 8 جون کو دائر کی گئی۔

دائر اپیل میں سابق وزیراعظم کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پریذائڈنگ افسر نے 7 ووٹ بدنیتی کی بنیاد پر مسترد کیے۔ مسترد ہونے والے تمام ووٹ یوسف رضا گیلانی کے تھے۔

اپیل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے قانون اور حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا۔

پی پی رہنما کی جانب سے عدالت عظمیٰ سے استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور مسترد شدہ ووٹ شمار کرکے نتائج جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے ڈپٹی اسپیکر رولنگ فیصلہ میں طے پیرامیٹرز کے برعکس ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کے سنگل اور ڈویژن بینچ نے یوسف رضا گیلانی کی درخواست پر فیصلہ سنایا تھا۔

مارچ میں اسلام آباد میں دائر درخواست میں یوسف رضا گیلانی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ انہیں چیئرمین سینیٹ قرار دیا جائے کیونکہ انھیں ایوان بالا کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔ درخواست فاروق ایچ نائیک کے ذریعے دائر کی گئی تھی۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سینیٹ انتخاب سے قبل یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ایک مبینہ ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں مبینہ طور پر سینیٹ انتخاب میں ووٹ کے بدلے نوٹ کی بات کی گئی تھی۔

اس ویڈیو کی بنیاد پر اس وقت کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا رخ کیا تھا۔ علاوہ ازیں یوسف رضا گیلانی نے 12 مارچ کا وہ نوٹی فیکیشن بھی معطل کرنے کی درخواست کی تھی۔

رواں سال مارچ میں ہونے والے چیئرمین سینیٹ کے لیے انتخاب میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کرکے چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے جب کہ یوسف رضا گیلانی کو 42 ووٹ ملے اور ان کے سات ووٹوں کو مسترد قرار دیا گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.