وفاقی کابینہ کا بجلی کی لوڈشیڈنگ مرحلہ وار کم کرنے کا فیصلہ

ہفتےکی چھٹی بحال کردی گئی

0 133

وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں کابینہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی بحال کردی جبکہ سرکاری فیول میں 40 فیصد کٹوتی کی بھی منظوری دی گئی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مارکیٹوں کی بندش سے متعلق فیصلہ نہ ہوسکا اوروفاقی کابینہ نے مارکیٹوں کی بندش سے متعلق سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا۔ سب کمیٹی مارکیٹوں کی بندش سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

کابینہ اجلاس میں توانائی کی بچت کا پلان پیش کیا گیا۔ بتایا گیا کہ وزارت توانائی کی جانب سے بجلی بچت کیلئے8 نکاتی فارمولا تیار ہے۔

بجلی بچت سے متعلق تجاویز وزیراعظم کےقائم ورکنگ گروپ نےتیار کیں اور بجلی کی بچت کے لیے ہفتے میں 5 دن کام کرنے کی تجویز دی گئی۔ ہفتے کی چھٹی فوری طورپر بحالی ناگزیر قرار دے دی گئی۔

کابینہ اجلاس میں سرکاری تیل کےکوٹے میں 33 فیصد کمی کرنے کی تجویز دی گئی۔ ہفتےمیں ایک دن گھر سےکام کرنےکی تجویز بھی پلان کا حصہ ہے۔ نجی شعبے کو بھی تجویز دی گئی کہ ایک دن گھر سے کام کرنے کو ترجیح دے۔

کابینہ اجلاس میں گلیوں، شاہراہوں پر لگی لائٹس جزوی طور پر آن رکھنےکی تجویز دی گئی۔ وزارت توانائی نے تجویز دی کہ مارکیٹوں اورشادی ہالز رات 10 بجے بند کیےجائیں جبکہ توانائی کی بچت کیلئے بھرپور آگاہی مہم چلانے کی بھی تجویزدی گئی۔

وفاقی کابینہ نے 3 جون کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی۔ اس کےعلاوہ ملکی سیاسی صورت حال پر گفت گواورمشاورت ہوئی۔

کابینہ اجلاس میں الیکشن کمیشن کی سال 2021 کی رپورٹ پیش کی گئی، کابینہ کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہوگی۔

کابینہ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو اور مشاورت ہوئی۔

ہفتے کی چھٹی

واضح رہے کہ ہفتے کے دن کی چھٹی بحال کرنے کا فیصلہ وزارت توانائی کی تجویز پر کیا جا رہا ہے جس کی بنیادی وجہ توانائی کی بچت کرنا ہے اور اسی تناظر میں چھٹی بحالی کی جا رہی ہے۔

چھٹی کی حتمی منظوری کا فیصلہ کابینہ اجلاس میں ہوا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حلف اٹھانے کے بعد پہلے دن ہی ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات ختم کرکے صرف ایک چھٹی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان غریب ملک ہے اور ہفتے میں چھٹیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ امید کی جا رہی تھی کہ رمضان کے فوری بعد دو چھٹیاں بحال ہو جائیں گی لیکن عیدالفطر کی چھٹیوں کے فوری بعد سرکاری اوقات کا نیا شیڈول جاری کیا گیا جس میں ہفتے کی چھٹی برقرار رکھی گئی۔

مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ سے متعلق رپورٹ کابینہ کوپیش کی گئی۔

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اس وقت ملک میں بجلی کی طلب 28 ہزار 400 میگا واٹ ہے۔ 2700 میگاواٹ نقصان والے فیڈرز میں جاتی ہے، اس طرح ملک میں بجلی کی طلب 25 ہزار 600 میگاواٹ ہے، ملک میں اس وقت بجلی کی پیداواری رسد 21 ہزار میگاواٹ ہے، اس طرح بجلی کا شارٹ فال 4 ہزار 600 میگاواٹ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس جون میں زیادہ بجلی پیدا کی گئی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 6 سے 15 جون تک ساڑھے 3 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوگی، 16 جون سے 24 جون میں ساہیوال میں کوئلے سے چلنے والا پاور پلانٹ فعال کرلیا جائے گا، اس طرح لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 3 گھنٹے ہوجائے گا۔ 25 سے 29 جون تک کراچی میں کے 2 پراجیکٹ فعال ہوجائے گا، 30 جون پورٹ قاسم میں کوئلے کا بجلی گھر سسٹم میں شامل کرلیا جائے گا اور لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 2 گھنٹے ہوجائے گا

وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے کی چھٹی ختم کی گئی تھی لیکن موجودہ غیر معمولی حالات میں کابینہ میں ہفتے کی چھٹی کو بحال کردیا ہے، اس سے1 سال میں 77 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

مریم اورنگزیب نےکہا کہ توانائی ڈویژن کی جانب سے جمعہ کو گھر سے کام کی تجویز آئی ہے لیکن اس پر کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اگلے اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مارکیٹیں اور بازار جلد بند کرنے کی تجویز آئی تھی، اس سلسلے میں قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وزرائے اعلیٰ کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا جائے گا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر تجویز آئی تھی کہ سرکاری افسران کوملنے والے مفت پیٹرول میں 33 فیصد کمی کی جائے لیکن کابینہ نے ناصرف سرکاری افسران بلکہ کابینہ کے ارکان کے ایندھن کا کوٹہ بھی 40 فیصد کم کردیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.