پاک نیوز۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی اور نفرت انگیز تقاریر کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، دہشت گردوں کو نشان عبرت بنانے کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزراء بھی شریک تھے، اور حالیہ پشاور واقعے اور افغانستان کی صورتحال پر بات ہوئی، جب کہ اجلاس میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں عدم شرکت کے معاملے پر ممکنہ ردعمل بھی زیر بحث آیا۔ اجلاس کے حوالے سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ نے قومی ایکشن پلان کے نفاذ کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بین الصوبائی مسائل کے حل کے لیے صوبائی حکومتوں سے تعاون درکار ہے۔
ایپکس کمیٹی کی جانب سے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کی گئی، اور ایپکس کمیٹی نے نیکٹا کے کردار کو مضبوط بنانے اور انسداد دہشت گردی کے محکموں کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صوبے جدید فرانزک لیبز قائم کرکے موثر تحقیقات کے لیے مزید وسائل مختص کریں۔ کمیٹی نے عدالتوں میں دہشتگردی کے مقدمات کو حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی اور نفرت انگیز تقاریر کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، دہشت گردوں کو نشان عبرت بنانے اور قومی ایکشن پلان کا مکمل اور بھرپور نفاذ ضروری ہے، بدامنی پھیلانے والے عناصر کو شکست دینے کے لیے پوری قوم متحد ہے، ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔