صدر مملکت کےعام انتخابات کی تاریخ پر دستخط ، دستاویز سپریم کورٹ میں پیش

0 97

صدر مملکت عارف علوی نے ملک میں 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد کی تاریخ پر دستخط کردیئےجس کی کاپی عدالت میں جمع کرادی گئی۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ عام انتخابات 90 دن میں کرانے کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کررہا ہے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے میٹنگ منٹس پڑھتے ہوئے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ممبران کی منظوری سے میٹنگ منٹس منظور ہوئے، صدرمملکت سے چیف الیکشن کمشنر سمیت الیکشن کمیشن کے دیگر ممبران ملے۔

اٹارنی جنرل جب کمرہ عدالت پہنچے تو چیف جسٹس نے کہا کہ بہت دیر ہو گئی اٹارنی جنرل صاحب، اس پر اٹارنی جنرل نے صدرکی طرف سے انتخابات کی تاریخ کی دستخط شدہ کاپی عدالت میں پیش کردی۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، اس موقع پر اٹارنی جنرل نے عام انتخابات 8
فروری کوکرانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن بھی پڑھ کرسنایا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر سب خوش ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، الیکشن کمیشن اور تمام فریقین کی رضامندی ہے، تمام ممبران نے متفقہ طورپر تاریخ پر رضامندی دی لیکن کسی آئینی شق کا حوالہ نہیں دیا۔

صدر کے دستخط کی کاپی عدالت میں پیش کرنے کے بعد چیف جسٹس نے حکم نامہ لکھوانا شروع کردیا اور کہا کہ تمام فریقین بیٹھ جائیں،حکم نامہ لکھوانے میں وقت لگے گا، تھک نہ جائیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.