ملکی نقصان ختم کرنے کیلئےگیس قیمتوں میں اضافہ ضروری تھا،نگران وزیر توانائی
نگران وفاقی وزیر محمد علی نے کہا کہ پاکستان میں گیس کی قیمت حکومت دیتی ہے ،اوگرا کو اس سال 697 بلین روپے چاہیے تاکہ گیس خریدی جاسکے۔
تندوروں کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، پچھلے 10 سالوں میں گیس ذخائر کم ہوتے جا رہے ہیں، آج ہزار ارب روپے سے کم کی گیس اور آئل نکال رہے ہیں چونکہ گیس کی مقامی پیداوار کم ہے۔
آر ایل این جی کی درآمد کرنی پڑتی ہے، مقامی سطح پر ضرورت پوری کرنے کیلئے 210 ارب ادا کرنے پڑتے ہیں، رواں مالی سال بھی قیمتیں نہ بڑھاتے تو 400 ارب کا نقصان ہوتا۔
گزشتہ ادوار میں قیمتیں بڑھائی جاتیں تو آج اتنا اضافہ نہ ہوتا، 10برس میں گیس کمپنیوں کو 879 ارب روپے کا نقصان ہوا، پوری گیس چین کا نقصان 2100 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے تاہم گیس قیمتیں بڑھانے سے اب پیٹرولیم سیکٹر کا سرکلر ڈیٹ نہیں بڑھے گا۔
تندوروں کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے، گیس کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ آسان نہیں مشکل تھا، قیمتوں میں اضافہ بہت بڑا فیصلہ تھا۔