پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کی قیادت میںشاہراہ دستور پر دھرنے میں بی این پی مینگل کے کارکن اور سول سوسائٹی رہنما شریک ہوئے۔ دھرنے میں موجود افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیاکہ الیکشن کمیشن نگران حکومت کی جانبداری کا نوٹس لے، لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے اور بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈ کا خاتمہ کیا جائے۔
سردار اختر مینگل نے میڈیا کو کہا کہ مسنگ پرسنز اب صرف بلوچستان کا مسئلہ نہیں رہا، پورے ملک کا مسئلہ بن چکا ہے، نگران وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ اور وزیرداخلہ سب بلوچستان سے ہیں مگر مسئلہ حل نہیں ہورہا ہے، یہ بلوچستان کی بدقسمتی اور ان لوگوں کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں روزگار مل گیا ہے۔
دوسری جانب نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دھرنا دینا سردار اختر مینگل کا سیاسی حق ہے مگر انہیں اس کی اجازت لینی چاہیے تھی، اختر مینگل سینیئر سیاستدان ہیں انہیں ریڈزون کا خیال رکھنا چاہیے۔