الیکشن کا فیصلہ پارلیمنٹ کریگی، عمران خان سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، وزیراعظم

شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترامیم کا بل پاس کرکے شفاف انتخابات کی بنیاد رکھ دی، کیا کسی جتھے یا جماعت کو ڈنڈے کے زور پر یہ حق دیا جاسکتا ہے کہ وہ آئین سے بغاوت کرے۔

0 171

وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں اور کمیٹی بناسکتا ہوں لیکن ڈکٹیشن نہیں چلے گی اور الیکشن کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔ شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترامیم کا بل پاس کرکے شفاف انتخابات کی بنیاد رکھ دی، کیا کسی جتھے یا جماعت کو ڈنڈے کے زور پر یہ حق دیا جاسکتا ہے کہ وہ آئین سے بغاوت کرے، کیا اسے ملک میں بدامنی پھیلانے کی اجازت دی جاسکتی ہے؟، کیاکسی مسلح جتھے کو بغاوت کا موقع دیا جا سکتا ہے؟ اتحادیوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ کیایہ ایوان اس طرح کاموں کی اجازت دے سکتی ہے، تباہی کا رستہ اختیار کرنا ہے یا ملک کو بنانا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 22 اپریل کو میں نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا، اس روز ہمارے سامنے دو اہداف تھے، ایک شفاف الیکشن ہوں، دوسرا ڈوبتی معیشت کو محنت کرکے کنارے لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نےمعیشت کا بیڑہ غرق کردیا، ان حالات میں جب ہم محنت کر رہے ہیں اور معیشت درست کر رہے ہیں، تو ہمیں جلاؤ گھیراؤ کا پیغام دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کیا ان حالات میں فتنہ فساد اور دھرنوں کی کوئی گنجائش ہے، جب ڈی چوک پر حملے ہو رہے تھے اس وقت سپریم کورٹ کی دیواروں میلے کپڑے رکھے گئے تھے، قبریں کھودی گئیں، اس وقت رات کے اندھیرے میں جو کچھ کیا گیا اس کے گواہ ہم سب ہیں، ہم نے ماضی کو نہیں دہرانا بلکہ ملک کو معاشی طور پر آگے لےجانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ عمران نیازی کے حق میں فیصلہ دے تو یہ خوش اور نہ دے تو تنقید کرتے ہیں، عمران نیازی نے عدلیہ اور اداروں کو کھلے عام بدنام کیا، گالیاں دیں، اس شخص نے کہا تھا کہ فلاں چیف جسٹس میرا کیس سنیں تو تیار ہوں، جب انہوں نے سنا اور فیصلہ کیا تو اس نے دشنام طرازی شروع کر دی، پچھلے 4 سال میں گالی گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں ہوا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.