سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن میں احتجاج کی اجازت دیدی۔ عدالت عظمیٰ کا کہنا ہے کہ تمام گرفتار وکلاء کو فوری رہا کیا جائے۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سپریم کورٹ میں میں لانگ مارچ کے دوران راستوں کی بندش اور گرفتاریوں کیخلاف کیس پر سماعت کی۔
عدالت نے تحریک انصاف کو وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ نائن میں احتجاج کی اجازت دیتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ تمام وکلاء کو فوری رہا کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ تحریک انصاف کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
عدالت عظمیٰ نے پاکستان تحریک انصاف کو املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی یقین دہانی پر اجازت دی جبکہ حکومت کو سری نگر ہائی وے پر ٹریفک بہاؤ میں خلل نہ ڈالنے کی بھی ہدایت کی۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، جب کہ تعلیمی ادارے اور ٹرانسپورٹ بند ہے، معاشی لحاظ سے ملک نازک دوراہے اور دیوالیہ ہونے کے در پر ہے، بنیادی طور پر حکومت کاروبار زندگی ہی بند کرنا چاہ رہی ہے، کیا ہر احتجاج پر پورا ملک بند کر دیا جائے گا؟