لاہور، پنڈی سمیت مختلف علاقوں میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم، علاقہ میدانِ جنگ بن گیا

اسلام آباد سے کراچی تک اہم شاہراہیں بند، ریڈ زون جانے والے تمام راستے سیل

0 183

اہور اور راولپنڈی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں پاکستان تحریک انصاف اور پولیس کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے، جس کے نیتجے میں متعدد کارکنان زخمی ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی کی دو خاتون رہنماؤں یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو گرفتاری کے کچھ ہی دیر بعد رہا کردیا گیا۔

عوامی لیگ سربراہ شیخ رشید احمد نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ لال حویلی کو پولیس نے گھیر لیا ہے اور 60 سے زائد ہمارے کارکنان کو حراست میں لیا جاچکا ہے تاہم انہوں نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ ’میں ووکرز سمیت تاریخی مارچ میں شرکت کروں گا‘۔

لاہور پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماء حماد اظہر کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کارکنان نے کوشش کو ناکام بناتے ہوئے انہیں باحفاظت گاڑی تک پہنچادیا۔

تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں شرکت کے لیے خیبرپختونخوا سے آنے والے کارکنان اٹک پل پر جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں، پولیس نے مقامی قیادت کو گرفتار کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

اسلام آباد پولیس نے سری نگر ہائی وے اور ڈی چوک پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے 40 سے 50 افراد کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا۔ حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کررکھا ہے۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پروازیں معمول کے مطابق شیڈول ہیں تاہم راستوں کی بندش کے باعث ناگزیر وجوہات کی وجہ سے تاخیر ہوسکتی ہے۔

ترجمان نے مسافروں سے گزارش کی ہے کہ وہ وقت کا حساب رکھ کر ائیرپورٹ کیلئے گھروں سے روانہ ہوں جبکہ پروازوں سے متعلق پی آئی اے کال سینٹر 111 786 786 سے رابطہ بھی برقرار رکھیں۔

لانگ مارچ اور راستوں کی بندش کے باعث ایمبولینس بھی نہ گزر سکی جبکہ لاہور کے علاقے بتی چوک سے اہلخانہ 2 کلومیٹر پیدل چل کر اپنے پیارے کی میت پیدل لانے پر مجبور ہوگئے جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.