تنخواہیں، پینشن، الاؤنسز منجمد اور افسران کا اسٹاف کم ، اخراجات کٹوتی پلان

0 99

اسلام آباد،کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی بحالی نے ایک تفصیلی روڈ میپ پیش کردیا ہے جس میں 14؍ کھرب اخراجات کٹوتی کا پلان پیش کیا گیا ہے۔

پی ایس ڈی پی اور اے ڈی پیز میں تخفیف کی تجاویزبھی زیر غور ہیں جب کہ نئی اسکیمیں روک دی جائیں گی اور سپلیمنٹری گرانٹس کی اجازت نہیں ہوگی ۔

حکومت نے قابل عمل پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبوں پرتوجہ مرکوز کرلی ہے اور کفایت شعاری اقدامات کے تحت متعدد تجاویز کو حتمی شکل دیدی گئی ہے تاہم وفاق اور صوبائی سطح پر عملدرآمد کا ٹائم فریم واضح نہیں۔

سی سی ای آر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ بتدریج 1:3 تک افسر تا عملہ کا تناسب کم کردیں ،رواں مالی سال کے آخری بجٹ میں10؍ کھرب 64؍ ارب روپے کی سبسڈیز کے بل ہیں جن میں سے پاور سیکٹر کی سبسڈیز9؍ کھرب 70؍ ارب روپے کے مساوی بڑا حصہ استعمال کرنے والی ہیں۔

واں مالی سال کے لیے وفاقی حکومت کے لیے 315 ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے، منتقل شدہ وزارتوں کے آپریشنل اخراجات میں کمی سے 328 ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے، آئی ایم ایف کے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے تحت آئی ایم ایف نے پروگرام کی مدت کے دوران سپلیمنٹری گرانٹس پر پابندی لگا دی ہے لہٰذا یہ رواں مالی سال میں بھی برقرار رہے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.