یکم اکتوبر سے اوور اسپیڈ پر 2500، اوور ٹیکنگ 1500، بغیر لائسنس 5000 روپے،موبائل یا ٹیبلٹ کے استعمال پر بھی جرمانہ ہوگا ، 7 نئی ٹریفک خلاف ورزیوں کے کوڈ بھی شامل کیے گئے ہیں۔
نیشنل ہائی ویز اور موٹروے نےٹریفک خلاف ورزیوں کے 32 کوڈ کے جرمانوں کی شرح مقرر کی گئی ہے، ریوائزڈ جرمانوں کی شرح شیڈول 12 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جس میں
موٹر وے پولیس حکام کے مطابق جاری کردہ مراسلے کے مطابق ایمرجنسی سروس وہیکل و ایمبولنس کو راستہ نہ دینے پر 1 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
غفلت سے ڈرائیونگ کرنے پر جرمانے کی شرح 3 سو کے بجائے 1500 جرمانہ ہوگا، ٹریفک کوڈ میں پہلی دفعہ دوران ڈرائیونگ، موبائل فون ٹیبلیٹ یا دیگر الیکٹرانک ڈیوائس کے استعمال پر بھی پابندی خلاف ورزی پر 5 سو روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
دوران ڈرائیونگ اور دوران سفر ڈرائیور و سوار کے لیے سیٹ بیلٹ بھی لازمی قرار دی گئی ہے جس کی خلاف ورزی پر15 سو روپے جرمانہ ہوگا، سائیڈ مرر یا ناقص شیشے کے ساتھ ڈرائیونگ پر بھی اب 5 سو روپے کا چالان ہوگا۔
گاڑی پر غیرقانونی پولیس یا دیگر محکمے کی ریوالونگ لائٹ پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا، فینسی نمبر پلیٹ یا ان مشین ریڈ ایبل پلیٹ پر ایک ہزار روپے جرمانہ ہوگا، ایچ آئی ڈی لائٹ کے استعمال پر دو ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا، شیشے کالے کرکے ڈرائیونگ پر بھی ایک ہزار روپے جرمانہ مقرر کردیا گیا ہے۔
جرمانوں کی شرح مقرر کیے جانے کے بعد آئی جی نیشنل ہائی وے موٹر وے پولیس نے فیلڈ اسٹاف کو جرمانوں کی ریوائزاڈ شرح کے بارے میں بروشرز اور پمفلٹس کے ذریعے ڈرائیورز کو آگاہی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔