عالمی طاقتیں پاکستان کو عراق، شام، لیبیا بنانا چاہتی ہیں، علامہ محمد حسین اکبر

اپنے بیان میں چیئرمین تحریک حسینیہ پاکستان کا کہنا تھا کہ پاک فوج اور عوام کے درمیان نفرتوں کے بیج بو رہے ہیں، پاک فوج کیخلاف دن رات پروپیگنڈہ میں مصروف ہیں، فوج کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور عالمی استعمار امریکہ اور اس کے ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے، ہم دشمن کی اس سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

0 342

رکن اسلامی نظریاتی کونسل، سربراہ تحریک حسینیہ پاکستان اور بانی و سرپرست ادارہ منہاج الحسینؑ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو ایک ایسی عظیم فوج اور ایسے عظیم مجاہدین پر مشتمل آرمی عطا کی ہے کہ جس کا دنیا میں بہت بڑا نام ہے، جو اپنی بہادری، جرات، شجاعت، فنی مہارت، جنگی مہارت اور دیگر تمام شعبہ ہائے جہاد سے متعلقہ جدید سے جدید تر اسلحہ کو بنانا بھی جانتی ہے، سنبھالنا بھی جانتی ہے اور چلانا بھی جانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فوج نہ صرف بیک وقت ملک کی سرحدوں کی محافظ ہے بلکہ داخلی محاذوں پر بھی کوئی ایسا محاذ نہیں جہاں پر پاک فوج کے مجاہدین اور سپاہی نظر نہ آتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قوم جب بھی کسی آزمائش میں مبتلا ہوئی، زلزلے آئے تو متاثرین کو بچانے اور ان کی حفاظت کرنے میں ان کو آباد کرنے میں پاک فوج سب سے آگے رہی، سیلاب آئے فصلیں تباہ ہوگئیں، مکان گر گئے، پاک فوج کے سپاہی پیش پیش رہے اور ملک کی تعمیر و ترقی میں ان کا بہت بڑا حصہ رہا۔

انہوں نے کہا کہ دشمن پاک فوج سے ڈرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی سازشوں سے باز نہیں آتا، اور وہ ہر وقت پاک فوج، عوام اور ملک کے دفاعی اور سلامتی کے قومی اداروں کے درمیان نفرتیں، اختلافات ایجاد کرنے میں دن رات کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز تاریخ کے انتہائی حساس دور سے گزر رہا ہے جبکہ چاروں طرف عالمی طاقتیں پاکستان کو عراق، شام، لیبیا بنانا چاہتی ہیں اور اس کیلئے وہ مضبوط اور مستحکم فوج اور حکومت کو پاکستان میں نہیں دیکھتا چاہتیں، ان کی کوشش ہے پاک فوج اور عوام کے درمیان اور سیاسی اداروں کے درمیان ایسی بدگمانیاں پیدا کردی جائیں کہ پاک فوج اپنے آپ کو تنہا محسوس کرے اور عوام الناس پاکستان کی فوج کو سلام پیش کرنے کی بجائے گالیاں دیتے ہوئے نظر آئیں، لیکن پاک فوج کے کمانڈرز، مجاہدین دشمن کی ان سازشوں سے اچھی طرح باخبر ہیں، وہ وطن دشمن پاکستانیوں کے لبادے میں ہوں یا غیر ملکی جاسوس ہوں، ان کو اچھی طرح پہنچانتے ہیں اور ان کی حرکات پر گہری نظر ہے۔

علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ حکومت کا تبدیل ہونا کوئی نئی بات نہیں، لیکن حکومت کی اولین ذمہ داری یہ ہونی چاہیے کہ پاک افواج کو ہر طرح سے وسائل مہیا کرے محفوظ کرے، مضبوط کرے اور اس کیساتھ تعلقات کو ہمیشہ مضبوط سے مضبوط تر رکھے، لیکن کچھ عرصے سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کچھ سیاست مدار اور خودساختہ لیڈران اور وطن دشمن، پاک فوج اور عوام کے درمیان نفرتوں کے بیج بو رہے ہیں، پاک فوج کیخلاف دن رات پروپیگنڈہ میں مصروف ہیں، فوج کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور عالمی استعمار امریکہ اور اس کے ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے، ہم دشمن کی اس سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر قوم سے اپیل کرتا ہوں اس وقت وحدت کی ضرورت ہے، عالمی طاقتیں ہمارے خلاف برسر پیکار ہیں، ہماری ترقی جن کاموں سے وابستہ ہے اس کو وہ آگے چلنے میں مانع ہیں، لہٰذا ہمیں داخلی دشمن ہوں یا خارجی، کسی بھی نام سے ہو، ہمیں اس پر نگاہ بھی رکھنی ہے اور اس کے شر سے اپنے آپ کو اور اپنے ملک کو بچانا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.