سپریم کورٹ میں عوام کو بجلی کے بھاری بلزاورافسران کو مفت یونٹس کا معاملہ

0 92

شہری سعیدہ بیگم کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں عدالت سے تمام محکموں کے افسران کو بجلی کے مفت یونٹس کی فراہمی فوری روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تمام اداروں سمیت عدلیہ اور ارکان پارلیمان کو مفت بجلی اور پٹرول کی سہولت کالعدم قرار دی جائے اور بجلی کے بلز پر عائد ٹیکس کالعدم قرار دیتے ہوئے آئی پی پیز سے ریکوری کی جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سابقہ حکومت نے آئی پی پی بورڈز کو بجلی پر ٹیکس سے استثنا دیا جب کہ جب کہ بجلی کے محکمے میں کام کرنے والے بھی تنخواہ لیتے ہیں۔

عوام کی سہولت کے لیے بجلی کے بنائے گئے سلیب بحال کیے جائیں۔ آئین تمام شہریوں کو یکساں سہولیات کی فراہمی یقینی بناتا ہے۔ درخواست گزار کو بجلی کا 54 ہزار سے زائد کا بل آیا اور تمام وسائل کے باوجود بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.