وفاق نےعمران خان کی حالت زار کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

0 125

رپورٹ کے مطابق 13*44 فٹ کی راہدری میں چیئرمین پی ٹی آئی کو صبح شام چہل قدمی کی اجازت ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں ایک درجہ بہتر کلاس بھی فراہم کر دی گئی ہے۔

رپورٹ سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جس کے مطابق اٹک جیل کا بلاک 2 انتہائی محفوظ قید خانہ سمجھا جاتا ہے جہاں چیئرمین پی ٹی آئی کو قید رکھا گیا ہے وہ پورا بلاک خالی کروا کے انتہائی سخت سیکیورٹی رکھی گئی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو قید خانے میں پلنگ، میٹرس، چار تکیے، میز، کرسی، مصلہ اور ایئر کولر بھی میسر ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو انگریزی ترجمے والے چار قرآن مجید اور اسلامی تاریخ پر لکھی 25 کتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظت کے لیے پنجاب کی مختلف جیلوں سے 53 اہلکاروں کو عارضی طور پر تعینات کیا گیا ہے اور جیل کی اندرونی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔

ڈیوٹی پر تعینات اسٹاف کی نقل و حرکت کی نگرانی کیلئے تین سیکیورٹی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں ،نصب کردہ سیکیورٹی کیمروں سے چیئرمین پی ٹی آئی کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوتی کیونکہ سیل کے اندر کوئی کیمرہ نصب نہیں ہے اور دو سیکیورٹی کیمرے بلاک سے باہر نصب کیے گئے ہیں۔
عمران خان کو اپنے اہلخانہ سے ملاقات کے لیے منگل دو سے تین بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے جبکہ اپنی وکلا ٹیم سے ملاقات کے لیے جمعرات دو سے تین بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل کی سہولیات کی فراہمی کے لیے پراپرٹی اکاؤنٹ بھی فراہم کیا گیا ہے۔ پراپرٹی اکاؤنٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے رشتے دار یا ملازمین رقم جمع کروا سکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.