پہلگام حملہ: نجم سیٹھی نے بھارتی صحافی کو لاجواب کر دیا

0 3

پاکستان کے سینیئر صحافی، تجزیہ کار نجم سیٹھی نے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اپنی گفتگو سے بھارتی صحافی کو لاجواب کر دیا۔

نجم سیٹھی نے بھارت کے سینیئر صحافی کرن تھاپر کو انٹرویو دیتے ہوئے پہلگام حملے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی پاک بھارت کشیدگی پر گفتگو کی۔

انٹرویو میں نجم سیٹھی نے پہلگام حملے کو ایک فالس فلیگ آپریشن قرار دیا۔

کرن تھاپر نے نجم سیٹھی سے سوال کیا کہ آپ کی حکومت کے وزراء نے الزام لگایا ہے کہ جو پہلگام میں ہوا، وہ ایک ‘فالس فلیگ آپریشن’ تھا ،یعنی بھارت نے یہ واقعہ خود اپنے خلاف کسی مقصد کے لیے منصوبہ بندی سے کیا۔ کیا آپ ذاتی طور پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ واقعی ایک ‘فالس فلیگ آپریشن’ تھا؟

جس پر نجم سیٹھی نے دوٹوک جواب دیا کہ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ بھارت میں کچھ طاقتور خفیہ عناصر اس واقعے میں ملوث ہیں، اس بارے میں میرے ذہن میں کوئی ابہام نہیں، اس واقعے کے بارے میں کئی سوالات ہیں جن کے جوابات ابھی تک نہیں ملے، جیسے سکیورٹی فورسز کی ناکامی، انٹیلیجنس کی خامیاں وغیرہ۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ ہمارے خیال میں بھارتی میڈیا وزیرِ اعظم اور حکمران جماعت سے سخت سوالات نہیں کر رہا۔ اسی لیے ہمیں لگتا ہے کہ اس واقعے کے پیچھے بھارتی ریاست، یا خاص طور پر بھارت میں موجود طاقتور خفیہ عناصر کے مفادات زیادہ نمایاں نظر آتے ہیں۔

آپ میمز دیکھیں، ہمارے عوام اس معاملے کو سنجیدہ ہی نہیں لے رہے: نجم سیٹھی کا بھارتی صحافی کو مشورہ
نجم سیٹھی نے بھارتی صحافی کو بتایا کہ پہلگام حملے کے بعد بھارت کے بے بنیاد الزامات اور اقدامات پر پاکستان میں ردعمل بالکل بھی جذباتی نہیں، نہ ہی ہماری جانب سے جنگی جنون یا اشتعال انگیزی نظر آتی ہے۔ بلکہ اگر آپ اپنے لوگوں سے کہیں کہ وہ سوشل میڈیا پر میمز دیکھیں، تو انہیں اندازہ ہوگا کہ پاکستانی عوام اس معاملے کو زیادہ سنجیدہ نہیں لے رہے، اگرچہ حکومت اسے سنجیدگی سے لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام بھارتی میڈیا کی جانب سے اتنی جلدی انگلیاں پاکستان کی طرف اٹھانے پر حیران ہیں۔ بھارتی نیوز اسٹوڈیوز کو جنگ کا میدان بنا دیا گیا ہے جبکہ پاکستان میں ایسا کوئی ماحول نہیں ہے۔ یہاں یہ موضوع زیربحث ہی نہیں کہ جنگ ہونے والی ہے یا بھارت پانی بند کر دے گا یا نہیں۔ یہاں صرف اتنی بات ہو رہی ہے کہ بھارت کیا کر سکتا ہے؟، ہمیں نہیں معلوم کہ بھارت کیا کرے گا، لیکن ہم جانتے ہیں کہ جو کچھ بھی بھارت کرے گا، اس کا ہمارے پاس جواب ضرور ہے اور میرا خیال ہے کہ یہ اعتماد اُن دو پچھلے واقعات کی وجہ سے ہے جن میں بھارت نے مبینہ طور پر کارروائیاں کیں، جنہیں بھارتی عوام نے کامیابی سمجھا، لیکن پاکستانی عوام نے انہیں ناکامی قرار دیا۔

نجم سیٹھی نے بھارتی صحافی کو دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستانی عوام کو اپنی مسلح افواج پر زبردست اعتماد ہے کہ اگر کوئی کشیدگی ہوئی تو وہ اس کا بھرپور جواب دیں گی۔

ثبوت ہے تو بھارتی میڈیا کے نہیں پاکستان کے سامنے پیش کرو: نجم سیٹھی
سینیئر صحافی نجم سیٹھی نے بھارتی صحافی کو کہا کہ پہلگام حملے کے حوالے سے اگر کوئی ثبوت موجود ہے تو اُسے بھارتی میڈیا کے سامنے نہیں بلکہ پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس سارے معاملے پر پاکستانی حکومت نے بہت ذمہ دارانہ انداز میں ردعمل دیا اور بھارت سے کہا کہ امریکیوں اور دیگر فریقوں کو اس معاملے میں شامل کرو اور انہیں اس کی آزادانہ تحقیقات کرنے دو۔

نجم سیٹھی نے بھارتی صحافی کو کہا کہ میرے خیال میں یہ معاملہ اب صرف بھارت اور پاکستان کے درمیان نہیں رہا بلکہ اب یہ بھارت، پاکستان اور چین کے درمیان بھی ہے۔

انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چین نے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی ہے، سی پیک ایک اہم منصوبہ ہے، لہٰذا حالیہ دنوں میں چین کی جانب سے دیے گئے بیانات اور پاکستان کو دی جانے والی فوجی معاونت کی پیشکش اس بات کا ثبوت ہے کہ چین اور پاکستان کے تعلقات کتنے مضبوط ہیں اور اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی ہے تو چین کا ردعمل کیا ہو سکتا ہے۔

بھارتی صحافی کاجوہری ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے سوال

کرن تھاپر نے نجم سیٹھی سے آخری سوال کیا کہ آپ کی حکومت نے کچھ دن پہلے بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر پانی کے بہاؤ کو روکنے کی کوئی کوشش کی گئی تو اس کا مکمل طاقت کے ساتھ بھرپور جواب دیا جائے گا۔یہ بیان عام طور پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کے طور پر لیا گیا ہے تو میں آپ سے صاف سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ دھمکی سنجیدہ ہے؟

بھارتی صحافی کے سوال پر نجم سیٹھی نے جواب دیا کہ جی بالکل یہ سنجیدہ ہے اور میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ کیوں سنجیدہ ہے۔ پورے پاکستانی نیوکلیئر پروگرام کا تصور اسی بنیاد پر قائم ہے جیسا کہ ایک سابق وزیرِاعظم نے کہا تھا کہ ‘ہم نے یہ بم کسی تہوار پر چلانے کے لیے نہیں بنایا’۔

نجم سیٹھی نے بھارتی صحافی کو واضح طور پر بتایا کہ پاکستانی جوہری پالیسی (nuclear doctrine) اہم نکات پر مشتمل ہے، نمبر 1: اگر بھارتی فوج سرحد عبور کرکے پاکستانی علاقے کا کوئی بڑا حصہ، چاہے وہ آزاد کشمیر میں ہو یا کہیں اور، پر قبضہ کر لیتی ہے، تو پاکستان اپنی ہی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار استعمال کرے گا تاکہ دشمن کی فوج کو تباہ کر سکے۔ نمبر 2: اگر بھارت کراچی کی ناکہ بندی کرنے کی کوشش کرتا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کا معاشی گلا گھٹنے لگے، تو پاکستان جوہری ہتھیار استعمال کرے گا۔ نمبر 3: اگر پانی کا رُخ موڑنے یا پاکستان کو قحط کا شکار بنانے کی کوشش کی گئی، تو پاکستان جوہری ہتھیار استعمال کرے گا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.