چنگ چی رکشوں کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے، لاہور ہائیکورٹ کا رکشہ فیکٹریوں کو سیل کرنے کا عندیہ

0 12

لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران چنگ چی رکشہ بنانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

اسموگ کے تدارک کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ پر احتجاج سے ٹریفک جام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا احتجاج اور مذاکرات کا مطلب یہ نہیں کہ سارے شہر کو بند کردیا جائے۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے سڑک پر کئی روز سے احتجاج ہو رہا ہے، ان سے بات کریں، جس پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ مظاہرین سے ڈائیلاگ ہو رہے ہیں۔

جج نے کہا کہ انہیں کسی اور جگہ بٹھائیں، احتجاج کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ سڑکیں بند کر دیں، ایک سڑک کے بند ہونے سے پورے شہر کی ٹریفک متاثر ہو رہی ہے۔

جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا موسمی حالات بدل رہے ہیں، اپریل میں 3 طرح کے شدید موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اپریل میں آپ کو شدید گرمی، شدید بارش اور شدید ژالہ باری کا سامنا کرنا پڑا، ہمیں اس کا کوئی مستقل حل نکالنا ہو گا۔

دوران سماعت سی ٹی او نے بھکاریوں کے خلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا بھکاریوں سے متعلق قانون سازی کی ضرورت ہے، جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے عدالت کافی عرصے سےکہہ رہے ہے مستقل قانون سازی بہت ضروری ہے۔

سی ٹی او اظہر وحید نے عدالت کو بتایا کہ چنگ چی رکشے پر پابندی کی درخواست ہوم ڈپارٹمنٹ کو بھجوادی ہے، جس پر جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا چنگ چی رکشوں کے مینوفیکچررز کے لائسنس ابھی روک رہا ہوں، مینوفیکچررز 3 ماہ میں ٹرانسپورٹ قوانین کا عمل درآمد یقینی بنائیں ورنہ انہیں سیل کر دیا جائے گا۔

چیف ٹریفک آفیسر اظہر وحید نے کہا کہ چنگ چی رکشے لوگوں کی اموات کا باعث بن رہے ہیں، جس پر جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا پنجاب حکومت کے وکیل چنگ چی رکشے بنانے والوں کو 3 ماہ کا نوٹس کریں، غیر قانونی چنگ چی رکشوں پر پابندی لگانا بہت ضروری ہے، آئندہ ہفتے یہ سمری وزیر اعلیٰ کے پاس پہنچ جانی چاہیے۔

عدالت کا کہنا تھا مظاہرین کی وجہ سے ٹریفک مشکلات بڑھ گئی ہیں، 10 منٹ ٹریفک رکنے سے آلودگی کئی گنا بڑھ جاتی ہے، آنیوالے دنوں میں گرمی کی لہر کی شدت میں اصافہ ہو گا، بہرحال اس صورتحال کو بہتر بنائیں۔

سی ٹی او لاہور نے عدالت کو بتایا کہ چنگ چی رکشے کے حادثات میں 10 لوگ جاں بحق ہوئے، جس پر جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا یہ نہایت ضروری ہے کہ چنگ چی رکشوں کو کنٹرول کیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا چنگ چی رکشوں کو روکنا ضروری ہے، نہیں تو یہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے، چنگ چی رکشے بنانیوالی کمپنیوں کو بند کر دینا چاہیے، آئندہ سماعت پر وزیر اعلی کو اس سے متعلق سمری بھجوانے کی رپورٹ دیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.