جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے جج کیلئے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقرنجفی کے نام کی منظوری دے دی۔
چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ میں تعیناتی کیلئے کئی ناموں پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقرنجفی کے نام کی منظوری دے دی۔ ذرائع نے بتایاکہ جسٹس باقرنجفی کو سپریم کورٹ کاجج بنانے کی منظوری اکثریتی رائے سے ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان بیرسٹرگوہر اورعلی ظفر نےبھی جسٹس باقرنجفی کے حق میں ووٹ دیا۔ ذرائع کے مطابق جسٹس علی باقرنجفی کی تقرری 9/4 کی اکثریت سے ہوئی، چار ارکان جوڈیشل کمیشن نے تقرری کی مخالفت میں ووٹ دیا جن میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ جسٹس شجاعت علی خان سے متعلق آبزرویشن حذف کرنے کا فیصلہ بھی 4/9 کی اکثریت سے ہوا، چیف جسٹس اور جسٹس منصورعلی شاہ نےآبزرویشن حذف کرنےکی مخالفت کی اور جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال مندوخیل نے بھی اکثریتی رائے سے اختلاف کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کے نام پرغور کیا گیا اور ارکان کی اکثریت نےاتفاق کیاکہ جسٹس عالیہ نیلم بطورچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ احسن اندازمیں ذمہ داریاں نبھارہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق جسٹس شجاعت علی خان اورجسٹس باقرنجفی کےخلاف کمیشن کی مخالفانہ رائے متفقہ طورپرحذف کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
میڈیا سے گفتگو میں ممبرجوڈیشل کمیشن احسن بھون کا کہنا تھاکہ خوشی ہے پہلی مرتبہ حکومت اور اپوزیشن نے اتفاق رائے سے فیصلے کیے، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد پہلی بار اتفاق رائے سے فیصلے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوا۔