وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ہڑتال اور دھرنا دینے والوں کو دوٹوک پیغام دے دیا۔
سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ صحت کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صحت کے شعبےکی بہتری کیلئے ادارہ جاتی اصلاحات ایکٹ لانے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوامی وسائل کا ضیاع قطعاً قابل برداشت نہیں، محکمہ صحت بلوچستان کو ہر سال 80 ارب روپے سے زائد دیے جاتے ہیں، اتنی رقم میں تو بلوچستان کے ہر شہری کا علاج مہنگے ترین نجی اسپتال میں ہوسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے صوبے میں دھرنے دینے والوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور اپنے دو ٹوک پیغام میں کہا کہ کسی کو ہڑتال کرنی ہے، دھرنا دینا ہے تو شوق سے دے ، عوامی مفاد پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔