جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہےکہ پاکستان میں جب بھی مشکلات ہوتی ہیں اس کے پیچھے یہودی سازش ہوتی ہے، ان حالات میں قیام پاکستان کے مقصد کو سمجھنا چاہیے۔
اسلام آباد میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے وجودکے وقت پاکستان نے اس کو ناجائز بچہ قرار دیا، اسرائیل کے پہلے صدر نے خارجہ پالیسی بیان میں اپنے اہداف دیے تھے، پہلے اسرائیلی صدر نے پاکستان کو ختم کرنےکا پالیسی بیان دیا، پاکستان میں جب بھی مشکلات ہوتی ہیں اس کے پیچھے یہودی سازش ہوتی ہے، ہمیں ان حالات میں قیام پاکستان کے مقصد کو سمجھنا چاہیے، ریاست پاکستان امت مسلمہ کی جنگ نہیں لڑےگی تو اپنے وجود کی نفی کرےگی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کا منشور ایمان، تقویٰ، جہاد فی سبیل اللہ ہے، ن لیگ کی حکومت تو خود کو پاکستان بنانے والی مسلم لیگ کی وارث سمجھتی ہے، ن لیگ ثابت کرے وہ پاکستان بنانے والی جماعت مسلم لیگ کی وارث ہے، ضروری ہے کہ اہل فلسطین کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لیے سب ایک ہوں، مسلمان جہاں اور جس راستے سے شریک ہوسکتے ہوں فلسطینیوں کا ساتھ دیں۔
سربراہ جمعیت علماء اسلام کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ریاستی دہشت گرد ہے، قتل و غارت ان کا مشغلہ ہے، اسرائیل کی تاریخ قتل و غارت گری ہے، ایک صدی قبل اسرائیل نامی ملک کا کوئی وجود نہیں تھا،جب اسرائیلی ریاست کا اعلان ہو رہا تھا تو اس وقت صرف 2 فیصد علاقے پر یہ آباد تھے، صہیونی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں کا ساتھ دینا تمام مسلمانوں کا فرض ہے ، پاکستان کا ہر فرد فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مفتی تقی عثمانی کے فتویٰ نے پاکستان اور امت مسلمہ پر جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا ہے، آج کی فلسطین کانفرنس امت مسلمہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرتی ہے، جس مسلمان سے جتنا ممکن ہو وہ اسرائیل کے خلاف عملی جہاد میں حصہ لے۔