پاکستان کے داخلی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں

یوم القدس کو سرکاری سطح پر منایا جائے، القدس کانفرنس سے مقررین کا خطاب

0 188

سابق وفاقی ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ القدس کا مسئلہ تمام مسلمانوں کے دل کے قریب ہے۔ مسجد اقصیٰ پر صیہونیوں کے حملے تسلسل سے جاری ہیں لیکن موجودہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے ایک بار بھی مذمت نہیں کی گی جو افسوسناک ہے۔ یوم القدس امام خمینی کی طرف سے امت مسلمہ کو بیدار کرنے کی بہترین کوشش تھی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام فلسطین، کشمیر اور یمن کے مظلومین سے حمایت کے لیے منعقدہ القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اسرائیل عالمی سرمایہ دارانہ نظام اور کیمونزم کی ایجاد ہے۔ انقلاب ایران کے بعد امام خمینی ؒ نے جمعۃ الوداع کے موقع پر پوری دنیا کے اندر یوم القدس منانے کا اعلان اس وقت کیا جب عالمی قوتیں اسرائیل کو ایک اٹل حقیقت منوانے پر تلی ہوئی تھیں۔ اسرائیل کے خلاف عوامی مزاحمت نے اسرائیل کو شکست فاش سے دوچار کیا۔ امام خمینیؒ کی حمایت صرف زبانی نہیں تھی بلکہ غلیلوں سے لڑنے والی قوم کی جدید ٹیکنالوجی سکھائی گئی۔یہی وجہ ہے کہ آج توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کے خواب دیکھنے والا اسرائیل اس وقت اپنے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ قاسم سلیمانی شہید القدس ہیں جنہوں نے اسرائیل کے سارے منصوبوں کو خاک میں ملایا ہے۔ اسرائیل کی کشتی میں سوراخ ہو چکا ہے جس پر کوئی سوار ہو گا اس کا ڈوب جانا یقینی ہے۔ جن قوتوں نے داعش کا راستہ روکا انہوں نے اسلام کی جنگ لڑی ہے۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ عالمی استکباری طاقتوں کے خلاف مزاحمت کا سارا کریڈٹ رہبر انقلاب اور ان کے ساتھیوں کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا دشمن ہے اور اسے توڑنا چاہتا ہے۔ امریکہ و اسرائیل دو شیطان ہیں۔ مختلف ریاستوں میں سیاسی عدم استحکام پیدا کر کے یہ دہشت گردوں کو داخل کراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ذاتی مفادات سے مادر وطن عزیز تر ہے۔ پاکستان کے داخلی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان کے اندر داعش کی راہ ہموار کرنے کی کوشش ناکام بنائی جائے گی۔ شیعہ سنی مل کر ملک دشمنوں کا مقابلہ کریں گے۔ سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ القدس کا مسئلہ تمام مسلمانوں کے دل کے قریب ہے۔ مسجد اقصی پر صیہونیوں کے حملے تسلسل سے جاری ہیں لیکن موجودہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے ایک بار بھی مذمت نہیں کی گی جو افسوسناک ہے۔ یوم القدس امام خمینی کی طرف سے امت مسلمہ کو بیدار کرنے کی بہترین کوشش تھی۔ تمام مسلمانوں کا یہ اخلاقی فریضہ ہے کہ مظلومین سے اظہار یکجہتی کے لیے اس دن گھروں سے نکلیں۔ ان مسلم حکمرانوں پر حیرانگی ہوتی ہے جو ایک غاصب ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں۔ مسلمان ممالک کو تقسیم کرنے کی سازش میں امریکہ اور مغرب شریک ہیں۔ فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر اب پوری دنیا میں آواز بلند ہونی شروع ہو گئی ہے

شیریں مزاری نے کہا کہ تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ مسلمانوں نے جب بھی اپنے حق میں خاموشی اختیار کی اسلام دشمن طاقتوں نے ان کے حقوق غصب کرلیے۔ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں توہین رسالت کی جاتی ہے۔ مسلمانوں کی حمایت میں ہمیں مل کر آواز اٹھانا ہو گی۔ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی لگائے جانے کے خلاف اٹھنے والی آوازیں بھارت میں باحجاب طالبات کی راہ میں رکاوٹ بننے والی حکومت کے خلاف خاموش کیوں ہیں۔ اس دوہرے معیار کے خلاف امت مسلمہ کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کے دہشت گردانہ عزائم اور نیوکلیر پروگرام پر عالمی طاقتوں کا سکوت بہت سارے سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ القدس کی آزادی کو اب دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ امریکہ کے کندھے پر سوار ہو کر اسرائیل زیادہ دیر تک اپنی بقا کی جنگ نہیں لڑ سکے گا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ فلسطینی دنیا کی وہ واحد قوم ہے جنہیں منظم انداز میں ان کی اپنی ریاست سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ مقامی افراد سے ان مہاجرین کی تعدا وہاں زیادہ ہے جنہیں سماجی شماریات میں ردوبدل کی غرض سے بسایا جا رہا ہے۔ انسانی بنیادوں اور اسلامی نکتہ نظر سے ہمیں مظلومین کے لیے ہمیں آواز بلند کرنی چاہئے۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامدرضا نے کہا کہ نئی نسل میں مسلہ کشمیر و فلسطین کو اس طرح اجاگر نہیں کیا گیا جس طرح کیا جانا چاہئے۔ اس موضوع کو نصاب کا حصہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے یوم کشمیر و فلسطین کو سرکاری سطح پر منانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب مسلم حکمرانوں کے مفادات اور ان کے اثاثے امریکہ میں ہوں گے تو وہ امریکہ کے خلاف بولنے کی جرات نہیں کر سکیں گے۔ جن کالعدم جماعتوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ہمیں دستاویزی ثبوت دییے جاتے رہے آج انہیں اقتدار کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ جنہیں کل تک غدار کہا جاتا تھا آج انہیں وزارتیں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں سزائیں تو ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں۔ انصاف و قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا۔ جماعت اہل حرم کے سربراہ گلزار احمد نعمیی نے کہا کہ القدس مسلکی مسئلہ نہیں بلکہ امت مسلمہ کا باہمی مسئلہ ہے۔ فلسطین مسلمانوں میں اکثریت اہل سنت مکتبہ فکر کی ہے۔ تاہم ان کے لیے پوری دنیا میں آواز بلند کرنے والے اہل تشیع ہیں۔ فلسطینیوں کے حقوق کا سب سے بڑا علمبدار ایران ہے۔عالمی استعماری طاقتوں کے خلاف سنی ریاستوں نے کوئی مزاحمتی کردار ادا نہیں کیا۔

گلزار نعیمی نے کہا کہ یہ کتنا بڑا المیہ اور بدقسمتی ہے کہ بڑی اسلامی طاقتیں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے نام کو بدل کر پارلییمانی کمیٹی برائے کشمیر و فلسطین رکھا جانا چاہئے۔ فلسطین کے مسئلہ کو لوگوں کے زہنوں سے محو ہوتا دیکھ کر امام خمینی ؒ کا ہر سال یوم القدس منانے کا اعلان لائق ستائش ہے۔ مسئلہ فلسطین محض مذہبی مسئلہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کی پامالی کا ایک انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔کسی ریاست کی اپنی آبادی کا پناہ گزین کے طور پر زندگی بسر کرنا افسوسناک ہے۔ کانفرنس سے سینئر صحافی و کالم نگار مظہر برلاس، پاکستان عوامی تحریک کے قاضی شفیق نے بھی خطاب کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.