ٹریفک کی خلاف ورزی میں ملوث سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کی تجویز

0 5

لاہور ہائی کورٹ میں ٹریفک کی خلاف ورزی میں ملوث سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کی تجویز پیش کر دی گئی۔

لاہور ہائی کورٹ نے سموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر چار صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا۔

تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ سی ٹی او لاہور نے لاہور میں ٹریفک کے نظام کی بہتری کے حوالے سے جامع رپورٹ پیش کی جس میں تجویز دی گئی ہے کہ ٹریفک کی خلاف ورزی میں ملوث سرکاری ملازم کی تنخواہیں روکی جائیں۔

عدالتی حکم کے مطابق یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سرکاری سہولیات نہ دی جائیں، ٹریفک چالان کی ادائیگی نہ کرنے والوں کی رجسٹریشن ری نیو نہ کی جائے۔

تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے ممبر یہ تمام تجاویز مناسب حکم کے لیے عدالت کے سامنے رکھیں، لوڈر اور چنگ چی رکشے پر پابندی اور انکی پروڈکشن روکنے کے حوالے سے پنجاب حکومت اور محکمہ ٹرانسپورٹ آئندہ سماعت پر جواب جمع کرائیں۔

عدالت نے کہا ہے کہ سی ٹی او نے بتایا کہ بہت ہی سمریز منظوری کے لیے حکومت کو بھجوائی جا چکی ہیں، حکومت کو بھجوائی گئی سمری مناسب ہدایت کے لیے ممبر جوڈیشل کو فراہم کی جائیں، سی ٹی او کی رپورٹ قابل تعریف ہے جس کی عدالت بھی تعریف کرتی ہے۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ کابینہ نے روڈا سے محکمہ جنگلات واپس لینے کی منظوری دے دی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ یہ انتہائی قابل تعریف ہے، جنگلات کی اراضی روڈا کو نہیں دی جانی چاہیے۔

تحریری حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واسا ری سائیکلنگ پلانٹ کے بغیر سروس سٹیشن بنانے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے، ساتھ ہی عدالت نے مختلف محکموں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.